مسلم علاقوں میں نوجوانوں کی تربیت اور اصلاح کی ضرورت ہے

تعلیم ’سب کے لئے‘ اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے عہد کے ساتھ’ تعلیمی ہفتے‘ کا آغاز، آل انڈیا علما بوررڈ نے امام الہند مولانا آزاد کو خراج عقیدت پیش کی اور یوم تعلیم منایا۔

ممبئی:(پریس ریلیز) ملک کے پہلے اسکولی تعلیم کے وزیر مولانا ابو الکلام آزاد کی یوم پیدائش کے موقع پر آل انڈیا علما بورڈ نے’ یوم تعلیم‘ کے عنوان پر 11 نومبر کی شام اسلام جمخانہ میں ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر کی صدارت میں یوم تعلیم منایا ۔ مہاراشٹرا کے مختلف اضلاع اور ملک کی دیگر ریاستوں کےعلمائے کرام ، ائمہ مساجد اور دانشوروں نے بڑی تعداد میں میں شرکت کی۔ اس موقع مفتی شمیم اختر ندوی نے موجودہ حکومت کے ذریعے 11 نومبر کو سرکاری سطح پر منائے جانے والے یوم تعلیم کو موقوف کئے جانے کے سلسلے کو دوبارہ شروع کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ واضح ہو کے ہر سال 11 نومبر کو بنام یوم تعلیم ہونے والی تمام سرکاری تقریبات کو مرکزی سرکار نے منسوخ کر دیا ہے۔

یوم تعلیم کی مناسبت سے منعقدہ اجلاس کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے ماہرِ تعلیم سلیم الوار ے نے تعلیم ’سب کے لئے‘ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے قرآنی تعلیم ہر مسلم بچّے تک اور عصری تعلیم مدارس میں پڑھ رہے تمام طلباء تک پہنچانے کا مشورہ اور اسکے لئے عصری تعلیمی اداروں سے تال میل اور برجِ کورس یا فاصلاتی تعلیم اداروں سے استفادہ کرنے کا مشورہ دیا۔ میٹنگ میں تمام علمائ کرام نے اپنے خطاب میں والدین اور سرپرستوں سے خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے یکسر موا قع فراہم کرنے پر خاص طور پر زوردیا۔

 آل انڈیا علما بورڈ کے قومی جنرل سیکریٹری علامہ بنئی حسنی نے کہا کہ علماء بورڈ آج کے اس اجلاس کے ساتھ تعلیمی ہفتے کا آغاز کر رہا ہے ہفتے بھر میں مختلف مقامات پر تعلیم’ سب کے لئے‘ کے عنوانات پر جلسے منعقد ہو ں گے اور آخری جلسہ 19 نومبر کو اورنگ آباد میں منعقد ہوگا۔

 اس موقع پرڈونگری پولیس اسٹیشن کی سینئر پولیس انسپکٹر شبانہ شیخ جو اس جلسے میں خصوصی طور پر مدعو تھیں نے آئمہ کی تنخوا ہ کے لئے ایک معیاری اسکیل مقرر کرنے کی صلاح دی ساتھ ہی ساتھ مسلم علاقوں میں نوجوانوں کی تربیت اور اصلاح کا مشورہ دیا۔مہما ن خصوصی یوسف ابراہا نی نے اپنےاظہار خیال کرتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ قوم کے 98 فیصد افراد نے قوم کے ضرورت مند لوگوں کے بارے میں فکر کرنی چھوڑ دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے قوم میں بہت کم لوگ پڑھے لکھے ہیں یہ بڑے افسوس اور تشویش کی بات ہے۔ یوسف ابراہانی دو ٹوک انداز میں کہاکہ میٹنگوں اور جلسوں سے کچھ نہیں ہوگا اس پرٹھوس لائحہ عمل کے ساتھ کام کر نے کی ضرورت ہے۔

 پچھلے 40 سالوں سے مختلف شعبہء حیات میں قوم کی رہنمائی اور ہزاروں طلباء کی مالی اعانت کر رہے ڈاکٹر پا ٹنکر نے قوم کو مشورہ دیا کہ وہ اگلے دس سالوں کے لئے سیاست ، دھرنوں مورچوں سے دور رہ کر صرف اور صرف تعلیم، تجارت اور سرکاری ملازمتوں کے حصول کی کوششیں تیز کر دیں انشاء اللہ ملک میں قوم کے حالات سدھر جائینگے۔ انہوں نے اس بات کو بھی دہرایا کی موجودہ حکومت کو اقلیتوں کے مفادات کی کوئی فکر نہیں اُسکے باوجود ہمیں اُن سے بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے چاہئیں اور ہر سطح پر بات چیت کرتے رہنا ہوگا۔ انہوں نے صلح حدیبیہ کا حوالہ دیا اور کہاکہ قوم کو صلح حدیبیہ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زکوۃ کے اجتماعی نظام کے لئے اپنی جاری کوششوں کی تفصیلات فراہم کی اور علما بورڈ سے تمام مکتبِ فکر کے علماء کی ایک میٹنگ منعقد کرنے کی درخواست کی۔

 میٹنگ میں شمش العلما مولانا سید اطہر علی، حیدر آباد سے آنے والے مولانا ریاض الدین نقشبندی، نے یوم تعلیم کی مناسب سے سامعین کو خطاب کیا اور ہر حال میں تعلیم کے حصول پر زور دیا۔ میٹنگ میں مشہور ایڈوکیٹ فرحانہ شاہ، محترمہ شمیم حسنی، مولانا عبدالقدوس شاکر حکیمی، ڈاکٹر پروفیسر شیخ احمد اشرفی، مولانا جمیل احمد نظیری، مولانا محمد رئیس احمد ندوی،مولانا اشرف امام زیدی، مولانا سراج احمد ندوی،حافظ سرتاج نواز،مفتی عفان راشد قاسمی، مولانا صوفی احمد رضا قادری، سلیم سپاری والا . مولاناثابت علی نقشبندی ، محترمہ فریدہ منصوری.مولانا اخلاق نظامی اور دیگر نے شرکت کی اور قوم میں تعلیم بیداری پر زور دیا۔ مولانا نوشاد نے اس اجلاس کی میزبانی کی اور مہمانان کا استقبال کیا۔ اس موقع سماجی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے بورڈ نی سینئر پولیس انسپکٹر شبانہ شیخ کو میمنٹو پیش کیا ساتھ ہی انقلاب کے معروف سینئر صحافی کاظم شیخ کی طویل صحافتی خدمات کا اعتراف کرتے آل انڈیا علما کی جانب سے شال اور مومنٹو پیش کیا گیا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com