پٹنہ (ملت ٹائمز؍احمد علی صدیقی)
شہر پٹنہ کے ریاستی طبیہ کالج لال کنواں میں بتاریخ 11فروری 2017کوپہلا قومی یوم یونانی کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیاگیا۔ آپ کوبتادوں کہ حال ہی میں حکومت ہند کی طرف 11فروری کو حکیم اجمل خان کی یوم پیدائش کو قومی یونانی ڈے منانے کا اعلان کیا گیاہے۔اس قرارداد کو یوگا یونانی سدھا اور ہومیوپیتھک وزارت کی طرف سے حکومت ہند کو پیش کیاگیا تھا۔
اس پروگرام میں صوبائی افسران ، پروفیسران اور شہر عمائدین نے شرکت کی۔ پروگرام کی نظامت جناب حکیم تنویر عالم نے کی۔ صوبائی ہیلتھ سوسائٹی کے افسر پروفیسر تبریز اختر لاری نے کہاہے کہ حکومت کی پالیسی ہے کہ یونانی طریقہ علاج کوہر خاص وعام تک پہونچایاجائے۔ مہمان خصوصی محمد عمر اشرف صاحب نے کہا کہ ہرقوم نے اپنا قائدچنا ہے، اسی لئے قوم یونانی کو بھی حکیم اجمل خان کو اپناقائد ماننا چاہیے ، کیونکہ انہوں نے یونانی اور آیرویدک طریقہ علاج کا ڈنکا پورے عالم میں بجایا ہے، بلکہ وہ لکچرار بھی تھے اور آزادی کے متوالے بھی۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر بھی رہے اور مسلم لیگ سے بھی جڑے، نیز عدم تعاون تحریک میں حصہ لیااور خلافت تحریک کے قائد بھی تھے ۔ پروفیسر ضیاء الدین نے خطاب کرتے ہوئے لوگوں کو قومی یونانی دن کی مبارکبادی پیش کی اور بتایا کہ حکیم اجمل خان ہی کی محنت ہے جو آج یونانی اور آیرویدکا طریقہ علاج زندہ ہے ، ورنہ انگریزوں نے تو اسے ختم کرنے ٹھان لی تھی، نیز انہوں نے یہ بھی کہا کہ صوبائی طبیہ کالج بہار کاواحد سرکاری اور ہندوستان سب سے پرانا یونانی کالج میں سے ایک ہے ، جس کی بنیاد 1926میں رکھی گئی تھی، نیز انہوں نے ایک نیا Nero Rehabitation سینٹر کھولنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر الشہید ہ غفور آرگنائزیشن(NGO)کی ڈاریکٹر اور مسلم پرسنل لاء بورڈ خواتین ونگ بہار کی ممبر محترمہ ڈاکٹر مہ جبین نازصاحبہ نے حکیم اجمل خان اور Cosmetologyپر اپنے خیالات کااظہار فرمایا جس میں انہوں نے کہا کہ طب یونانی سے وابستہ لوگوں کے لئے یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ حکومت ہند نے حکیم اجمل خان کی یوم پیدائش کو قومی یونانی ڈے منانے کے طور پر اعلان کیاہے۔نیز انہوں نے کہا کہ یہ بات مسلم ہے کہ حکیم اجمل خان نے طب یونانی طریقہ علاج کو ایک نئی سمت عطاکی اس لئے ان کی خدمات طب یونانی کے لئے مشعل راہ ہے۔
اس پروگرام قرب وجوار کے تعلیم یافتہ افراد نے شرکت کی جس میں قابل ذکر مولانا مطلوب علی، وسیم اکرم ، راشد امام ڈاکٹر خورشید عالم اور دیگر افرادبھی شامل ہیں۔