اپنی اولاد کو مذہبی تعلیم سے آراستہ کرنا والدین کا اولین فریضہ،دینی علوم سکھانے کی یہ کوشش قابل صد ستائش

اپنی اولاد کو مذہبی تعلیم سے آراستہ کرنا والدین کا اولین فریضہ،دینی علوم سکھانے کی یہ کوشش قابل صد ستائش
معہد الطیب میں منعقدہ تقریب تکمیل قرآن سے مفتی شمس تبریز قاسمی کا اظہار خیال
نئی دہلی (سید محمد ذوالقرنین ؍ملت ٹائمز)
بچوں کو مذہبی تعلیم دینا ،قرآن کریم سکھانا اور اسلامی معلومات سے آراستہ کرانا والدین کا اولین فریضہ ہے ،ایک مسلمان بچے کیلئے ضروری
ہے کہ وہ پہلی فرصت میں اپنی شریعت اور مذہب کو جانے پھر اسے اختیار ہے چاہے تو شرعی علوم کا ماہر بنے یا پھر عصری علوم سیکھے ۔ان خیالات کا اظہار معہد الطیب نبی کریم میں منعقدہ تقریب تکمیل قرآن سے خطاب کرتے ہوئے ملت ٹائمز کے سی ای او مفتی شمس تبریز قاسمی نے کیا ۔انہوں نے مزید کہاکہ قابل مبارکباد ہیں یہ طالبات جنہوں نے اسکول میں تعلیم جاری رکھتے ہوئے مدرسہ میں آکر قرآن کریم سیکھا ،اردو زبان کی تعلیم حاصل کی اور شرعی علوم سے خود کو آراستہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ ایک لڑکی کا تعلیم یافتہ ہونا پورے معاشرے اور خاندان کو تعلیم یافتہ بناتاہے اور بچپن میں جو چیز ذہن میں نقش ہوتی ہے اس کا اثر ہمیشہ باقی رہتاہے ۔اس لئے امید ہے کہ ان بچوں نے بچپن میں جو کچھ مذہب کی تعلیم سیکھاہے اس وہ ان کی زندگی کیلئے مشعل راہ ثابت ہوںں گی اور ان سے پیدا ہونے والی نسلیں بھی نیک اور صالح ہوں گی۔مفتی شمس تبریز قاسمی نے ادارہ کے بانی وناظم مولانا عامر ظفر قاسمی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ چھوٹے چھوٹے بچیوں کو قرآن کریم سکھانے کی یہ جدجہد قابل ستائش اور عند اللہ مقبول ہونے کی دلیل ہے اور قرآن کریم کی درس وتدریس سے وابستہ اشخاص روئے زمین پر سب سے افضل ہیں،اس کے ضمن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو قرآن پڑھنے اور پڑھانے والوں کی کسی بھی طرح سے کوئی مدد کرتے ہیں ،وہ جگہ بھی شامل ہے جہاں قرآن کی تعلیم دی جاتی ہے۔اس موقع پر انہوں نے تین طالبات کا ناظرہ قرآن شریف بھی مکمل کرایا ،واضح رہے کہ تقریب بھی اسی مناسبت سے منعقد کی گئی تھی ۔

مہعد الطیب کی طالبات گروپ پوزدیتے ہوئے

پروگرام میں بچوں نے بھی حصہ لیا ہے اورانہوں نے اپنا رنگا رنگ پروگرام پیش کیا ۔عبد اللہ نے قرآن کریم کی تلاوت کی، راحت پروین نے نعت نبی پیش کیا،حمیرا صائمہ اور گلفشاں نے نظم پیش کی ، شائقہ بنت محمد اشتیاف مدارس کی ضرورت علامہ اقبال کی نظرمیں کے موضوع پر تقریر کی،صائمہ بنت محمد مرتضی نے مدرسوں پرایک طائرانہ نظر کے عنوان پر تقریرپیش کی،رقیہ بنت محمد پرویز نے انگریزی میں تقریر کی۔انگریزی تقریر کا ترجمہ عفت پروین بنت محمدپرویز نے پیش کیا۔ثنائپروین بنت محمدممتازمدہوبنی کلمہ اور دعاء پیش کیا۔اس کے علاوہ بھی بہت سی طالبات نے پروگرام میں حصہ لیا ،اسلامی جنرل نالج پر ایک کوئز بھی پیش کیا گیا جس میں طالبات نے دلچسپی کیس ساتھ حصہ لیا ۔
پروگرام کی نظامت کا فریضہ مولانا اسامہ سیفی قاسمی استاذ مدرسہ شمس العلوم شاہدرہ نے پیش کیا ،اخیر میں مدرسہ کے ناظم مولانا عامر ظفرقاسمی نے تمام شرکاء کا شکریہ اداکیا۔اس موقع پر محلہ کے بہت سے حضرات موجود تھے جس محمدپرویز۔محمدکامران۔محمداشتیاق۔محمدافتخار۔محمدعقیل۔محمدممتاز۔محمدمرتضی کے نام سرفہرست ہیں ۔