تعلیم بنیادی حق ہے ، اس کے بغیر مسلمانوں کی ترقی نہیں ہوسکتی ہے: نجیب جنگ

نئی دہلی: ( پریس ریلیز) انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے ایئر بک ”مسلمانوں کے درمیان کوالیٹی ایجوکیشن کی سطح “کا آج دہلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ کے ہاتھوں رسم اجراءعمل میں آیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نجیب جنگ نے کہاکہ ہندوستان میں مسلمانوں کی سب سے بڑی پروبلم تعلیم سے دوری ہے ، تعلیم بنیادی حق ہے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہر ایک شہری کو تعلیم یافتہ بنایا جائے لیکن ہندوستان کی پروبلم یہ رہی ہے کہ مسلمانوں کے حق میں کوئی بھی فیصلہ کیا جاتاہے تو اس کو منفی رنگ دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مسلمان تعلیمی پسماندگی کا شکار ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہندوستان میں دینی مدارس کی تعداد بہت زیادہ ہے اور یہ مدارس سرکاری امدادکے بغیر دینی نصاب کو پڑھاتے ہیں اس لئے اب ان مدارس کو ہی چاہیے کہ اپنے نصاب میں عصری علوم کو شامل کریں ، علماءکی قیادت کو آج بھی عوام اہمیت دیتی ہے اور ان کی باتیں مانی جاتی ہیں ۔ گذشتہ دنوں میں نے سمرقند اور بخارا کا دورہ کیا تھا وہاں میں نے دیکھاکہ مدارس میں سبھی طرح کا نصاب پڑھایا جاتاہے ۔ وہاں مدارس میں کسی طرح کی کوئی تفریق نہیں ہے ، بھارت کے مدارس کو بھی اب اپنا طریقہ تبدیل کرنا ہوگا ۔

آئی او ایس کی ایئر بک 2023 کو ترتیب دیاہے ڈاکٹر خالد خان نے اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مختصر طور پر بتایا کہ ہندوستان میں ڈراپ آﺅٹ اسٹوڈینٹ میں سب سے زیادہ تعداد مسلمانوں کی ہے ، کوالیٹی اسکول ایجوکیشن کی بہت کمی ہے ، مسلمان اسٹوڈینٹ کی اکثریت ایسے اسکول میں زیر تعلیم ہے جس کی فیس بہت کم ہے جس کی و جہ سے وہاں تعلیم کا معیار بھی اچھا نہیں ہے اور اس وجہ سے معیاری تعلیم میں کمی آرہی ہے ۔

آئی او ایس کے جنرل سکریٹری محمد عالم نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے موضوع کی اہمیت پر گفتگو کی ، آئی او ایس کا تعارف کیااور تمام مہمانوں کا خیر مقدم کیا ۔معروف دانشور پروفیسر ارون سی مہتا سابق پروفیسر وسربراہ شعبہ تعلیم برائے رابطہ عامہ این ای پی اے دہلی نے اپنے خطاب میں کہاکہ ڈاکٹر خالد نے یہ ڈیٹا بہت محنت سے تیار کیا ہے اور آئی او ایس کا ایک اور اہم اور تاریخی کا رنامہ ہے جس کی مدد سے تعلیم کے معیار کو بلند کرنے میں یقینی طور پر مدد ملے گی ۔ پروفیسر فرقان قمر سابق وائس چانسلر سینٹرل یونیورسیٹی ہماچل پردیش نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم کے ذریعہ ہی کوئی قوم ترقی کرسکتی ہے ، مسلمانوں کی صورت حال پر یہ ایک منظم ڈیٹا اور دستاویز ہے جس کا اثر یقینی طور پر دیکھنے کو ملے گا ۔پروفیسر اختر صدیقی نے بھی آئی او ایس کی اس کوشش کو سراہا اور کہا مزید اس طرح کے اقدامات کی ضرورت ہے ۔

پروفیسر اشونی کمار نے اپنے خطاب میں کہاکہ تعلیم کے ذریعہ کوئی ایک اچھا انسان بن سکتاہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمانوں میں تعلیم کی شرح ابھی تک بہتر نہیں ہوسکی ہے ۔ سچر کمیٹی کی رپورٹ میں مسلمانوں کی تعلیمی ، سماجی اور معاشی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیاگیا تھا وہ ایک جامع ڈوکومینٹ ہے ۔ تعلیم اور کوالیٹی ایجوکیشن پر آج ریلیز ہونے والی کتاب بھی ایک معیاری ڈوکومینٹ ہے جس بہت اثر انداز ثابت ہوگی ۔علاوہ ازیں پروفیسر عفان بدرانڈین اسٹیٹ یونیورسیٹی امریکہ اور پروفیسر کے ایم ضیاءالدین نے بھی خطاب کیا ۔

آئی او ایس کے چیرمین پروفیسر افضل وانی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ بھارت میں تعلیم بنیادی حق ہے اور اس حق کو حقدار تک پہونچانے حکومت اور سرکار کی ذمہ داری ہے ۔ آئی او ایس نے شروع سے دیگر شعبوں کے علاوہ تعلیم پر توجہ دی ہے ۔ اس سے پہلے بھی آئی او ایس نے اس طرح کا کئی تاریخ ڈوکومینٹ جاری کیا ہے ۔ یہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کا اثر ہوگا اور مسلمانوں میں کوالیٹی ایجوکیشن کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔

 نظامت کا فریضہ شیخ نظام الدین نے انجام دیا جبکہ ڈاکٹر حسینہ حاشیہ نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ قبل ازیں قرآن کی تلاوت سے تقریب کا آغاز ہوا ۔ واضح رہے کہ یہ پروگرام آن لائن اور آف لائن دونوں موڈمیں تھا ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com