لال مسجد کی غیر قانونی شہادت کے خلاف شاہد علی ایڈوکیٹ نے آج ایم پی جاوید اختر اور مختار عباس نقوی سے کی ملاقات ،اے سی پی ،ڈی سی پی اور ایس ایچ او کو برطرف کرنے کا مطالبہ ،مسجد کی از سر نوتعمیر کیلئے جدوجہد جاری 

نئی دہلی(محمد قیصر صدیقی؍ملت ٹائمز)
دہلی میں لودھی روڈ پر واقع لال مسجد کی غیر قانونی شہادت کے خلاف معروف رہنما شاہد علی ایڈوکیٹ نے آج ممبر پارلیمنٹ جاوید اختر اور اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی سے ملاقات کی اور انہیں انہوں نے پورے معاملے سے آگاہ کرایا ،اس دوران شاہد علی ایڈوکیٹ نے مختار عباس نقوی سے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھانے کا مطالبہ کیاجس کی انہوں نے یقینی دہانی کرائی ،اس موقع پر شاہدعلی ایڈوکیٹ نے یہ بھی مانگ کی کہ اے سی پی ،ڈی سی پی اور ایس ایچ او کو فور ا برطرف کیا جائے کیوں کہ مسجد کے انہدام کیلئے یہی لوگ اصل ذمہ دار ہیں،انہوں نے یہ بھی کہاکہ پورے معاملے کیلئے ڈی ڈی اے اور سی آرپی ایف ذمہ دار ہے جس نے ہائی کورٹ اور ریاستی حکومت کے احکامات کو نظر اندازکرتے ہوئے مسجد کو شہید کردیا ہے ۔
ہم آپ کو بتادیں کہ لودھی روڈ پر سی بی آئی آفس کے پاس واقع لال مسجد کے بارے میں ڈی ڈی اے کا دعوی تھا کہ یہ اس کی زمین ہے ،جبکہ مسلمانوں کا یہ مانناتھاکہ یہاں شروع سے مسجد ہے ،اسی دوران ہائی کورٹ اور دہلی حکومت نے اسے نہ توڑنے کا حکم صادر کردیا تھا لیکن عدالتی اسٹے کے باوجود گذشتہ روزیہ مسجد شہید کردی گئی ہے جس سے مسلمانوں میں شدید غم وغصہ ہے اور یونائٹیڈ مسلم فرنٹ کے صدر ایڈوکیٹ شاہدعلی مسجد کی از سر نوتعمیر کیلئے مسلسل تگ ودومیں لگے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مسجد کی از سر تعمیر کیلئے ہم ہر ممکن کوشش کریں گے ،انہوں نے یہ بھی کہاکہ مختارعباس نقوی کے یہاں ہم نے تحریری طور پر پورا معاملہ لکھ کردے دیاہے اور انہوں نے اس بارے میں عملی اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

SHARE