پٹنہ(اشفاق ساقی)
بہار کے 20سے زیادہ اضلاع میں سیلاب کی صورتحال سنگین بنی ہوئی ہے،سیلاب کا پانی نئے علاقوں میں داخل ہو رہا ہے، ادھر، ریاست کی اہم ندیاں منگل کو بھی مختلف جگہوں پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں، ریاست کے مختلف اضلاع کے قریب 65.40 لاکھ کی آبادی سیلاب کی زد میں ہے، پٹنہ میں واقع سیلاب کنٹرول پینل کے مطابق، بہار کے بڑے دریاؤں کے پانی کی سطح میں ابھی کوئی خاص کمی نہیں ہوئی ہے، منگل کو بھی ریاست کی کئی ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں،کنٹرول پینل میں اسسٹنٹ انجینئر اجے کمار نے منگل کو آئی اے این ایس کو بتایا کہ صبح آٹھ بجے ویر پور بیراج میں کوسی دریا کی آبی سطح 2.15 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا تھا جو 10 بجے 2.08 لاکھ کیوسک ہو گیا، والمیکی شہر بیراج میں گنڈک کی آبی سطح صبح 10 بجے 2.06 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا. انہوں نے بتایا کہ کوسی میں آبی سطح بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ریاست کے ارریہ، مدھے پورا، سہرسہ، سپول، مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، پورنیہ، کٹیہار، کشن گنج، سیتامڑھی، دربھنگہ، مدھوبنی میں صورتحال سنگین ہے،کشن گنج اور ارریہ ضلع کی حیثیت سب سے بدتر بتائی جا رہی ہے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ریاست کے84 بلاکوں کے 65.37 لاکھ کی آبادی سیلاب سے متاثرہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 254 ریلیف کیمپ چلائے جا رہے ہیں، جس میں 45 ہزار سے زیادہ سیلاب کا شکار پناہ لئے ہوئے ہیں، سیلاب کی زد میں آنے سے اب تک 41 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، غیر مصدقہ خبر کے مطابق سیلاب کی زد میں آنے سے 60 سے زیادہ لوگ سیلاب میں بہ بھی گئے ہیں۔
ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار نے منگل کو دعوی کیا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن چلائے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگرچہ سیلاب کا پانی نئے علاقوں میں بھی پھیل رہا ہے، انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کے لئے قومی آفت چھٹکارے فورس (این ڈی آر ایف) کی 22 اورایس ڈی آر ایف کی 15 ٹیموں کے اضافی فوج کے 300 جوان لگائے گئے ہیں۔
بہار کے 20سے زیادہ اضلاع میں سیلاب کی صورتحال سنگین بنی ہوئی ہے،سیلاب کا پانی نئے علاقوں میں داخل ہو رہا ہے، ادھر، ریاست کی اہم ندیاں منگل کو بھی مختلف جگہوں پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں، ریاست کے مختلف اضلاع کے قریب 65.40 لاکھ کی آبادی سیلاب کی زد میں ہے، پٹنہ میں واقع سیلاب کنٹرول پینل کے مطابق، بہار کے بڑے دریاؤں کے پانی کی سطح میں ابھی کوئی خاص کمی نہیں ہوئی ہے، منگل کو بھی ریاست کی کئی ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں،کنٹرول پینل میں اسسٹنٹ انجینئر اجے کمار نے منگل کو آئی اے این ایس کو بتایا کہ صبح آٹھ بجے ویر پور بیراج میں کوسی دریا کی آبی سطح 2.15 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا تھا جو 10 بجے 2.08 لاکھ کیوسک ہو گیا، والمیکی شہر بیراج میں گنڈک کی آبی سطح صبح 10 بجے 2.06 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا. انہوں نے بتایا کہ کوسی میں آبی سطح بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ریاست کے ارریہ، مدھے پورا، سہرسہ، سپول، مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، پورنیہ، کٹیہار، کشن گنج، سیتامڑھی، دربھنگہ، مدھوبنی میں صورتحال سنگین ہے،کشن گنج اور ارریہ ضلع کی حیثیت سب سے بدتر بتائی جا رہی ہے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ریاست کے84 بلاکوں کے 65.37 لاکھ کی آبادی سیلاب سے متاثرہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 254 ریلیف کیمپ چلائے جا رہے ہیں، جس میں 45 ہزار سے زیادہ سیلاب کا شکار پناہ لئے ہوئے ہیں، سیلاب کی زد میں آنے سے اب تک 41 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، غیر مصدقہ خبر کے مطابق سیلاب کی زد میں آنے سے 60 سے زیادہ لوگ سیلاب میں بہ بھی گئے ہیں۔
ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار نے منگل کو دعوی کیا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن چلائے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگرچہ سیلاب کا پانی نئے علاقوں میں بھی پھیل رہا ہے، انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کے لئے قومی آفت چھٹکارے فورس (این ڈی آر ایف) کی 22 اورایس ڈی آر ایف کی 15 ٹیموں کے اضافی فوج کے 300 جوان لگائے گئے ہیں۔