پہلے میں مسلمان، پھر ہندوستانی، سابق ممبر اسمبلی معاویہ علی اس کے بیان پر زبردست تنازعہ، نیشنل میڈیا میں مباحثوں کا دور جاری

دیوبند(ملت ٹائمز؍سمیر چودھری)
سابق ممبر اسمبلی و ایس پی لیڈر معاویہ علی کے ’پہلے میں مسلمان،بعدمیں ہندوستانی‘ کے بیان سے بڑا تنازعہ کھڑا ہوگیا اور قومی میڈیا نے معاویہ علی کو اس بیان قومی مباحثہ کاحصہ بنالیا،تاہم دور روز قبل دیئے اپنے اس بیان پر معاویہ علی قائم ہیں۔کانگریس چھوڑ کر سماج وادی پارٹی اسی سال دیوبند اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑے معاویہ علی نے کہا ہے کہ میں پہلے مسلمان ہوں پھر ہندوستانی۔صوبہ میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد یوم آزادی کے موقع پر ریاست کے تمام منظودشدہ مدارس میں جشن آزادی اور قومی گیت پڑھنے کی ویڈیوگرافی کرانے کے احکامات نے حب الوطنی پر ایک بڑی بحث کو جنم دے دیاہے۔کانگریس اور سماج وادی پارٹی جہاں اس کی مخالفت کر رہی ہیں، وہیں بی جے پی اسے صحیح ٹھہرانے کی پوری کوشش کر رہی ہے، سماج وادی پارٹی کے لیڈر معاویہ علی نے صوبہ کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اس اقدام کو مسلمانوں کی حب الوطنی کا امتحان بتاتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے۔انہوں نے دو روز قبل دیوبند میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پہلے مسلمان ہیں پھر ہندوستانی، دنیا میں کہیں بھی مسلمان ہو وہ پہلے مسلمان ہے پھر کسی ملک کا شہری۔ معاویہ کے اس بیان پر قومی میڈیا میں بحث و مباحثہ کادور جاری ہے۔ٹی وی بحث میں بھی ایس پی لیڈر نے اپنی بات دہراتے ہوئے کہا کہ ہم ہندوستانی دوسرے نمبر پر ہیں، پہلے ہم مسلمان ہیں، کسی بھی چیز سے اسلام کا تصادم ہوتا ہے، یا پھر کسی بھی قانون سے اسلام کا ٹکراؤ ہوتا ہے تو اس قانون کو ماننے کو ہم تیار نہیں ہیں۔معاویہ علی نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں ہم اس ملک کے اندر وفادار کی حیثیت سے رہیں، لیکن میرا کہنا ہے کہ ہم ملک کے اندر مالک کی حیثیت سے ہیں، اس ملک کے کتے نہیں ہیں، وفادار تو کتا اور نوکر ہوتے ہیں، ہم اس ملک کے مالک ہیں، جتنا حق اس ملک کے اندر یوگی آدتیہ ناتھ کا ہے اتنا ہی حق معاویہ علی کا بھی ہے، مالک آپ کے گھر کی حفاظت کس طرح کرتا ہے وہ ہم جانتے ہیں وفاداری کا ٹیگ لگانا غلط ہے، وفادار ہونا نوکروں کی فطرت میں ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، ایران یا پھر انڈونیشیا یا پھر کوئی دوسرا ملک ہو وہاں مسلمانوں کے لئے ملک سے پہلے اسلام ہی ہیب، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں نے چھ سال پہلے بھی کہا تھا کہ میں پہلے مسلمان ہوں اور بعد میں ہندوستانی ہوں، آج بھی میں اس پر قائم ہوں۔