سعودی عرب کے معتدل اسلام میں ہندوکلچر کو بھی ملی نمایاں جگہ ، یوگا کو ملا سرکاری سطح پر کھیل کا درجہ

ریاض(ایجنسیاں)
سعودی عرب میں معتدل اسلام حوالے مسلسل کچھ نئے اور عجیب وغریب اقدامات کئے جارہے ہیں،اب ایک تازہ فیصلہ یوگا کے بارے میں ہواہے جو ہندوستانی مسلمانوں کے موقف کے بھی خلاف ہے ،رپوٹ کے مطابق سعودی عرب میں یوگا کھیل کا درجہ دیتے ہوئے سرکاری سطح پر منظور کرلیا گیاہے ۔
سعودی عرب کی تجارت اور صنعت کی وزارت نے یوگ کو کھیل سرگرمیوں کے طور پر اپنی منظوری دے دی ہے۔ یوگ کو منظوری ملنے کے بعد اب وہاں کوئی بھی لائسنس لے کر یوگا سکھا سکتا ہے یا اسے فروغ دے سکتا ہے۔
اس تازہ پیش رفت کا سہرا سعودی خاتون نوف ماروائی کے سر باندھا جا رہا ہے۔ اس خاتون کو سعودی عرب کی پہلی یوگ ٹیچر کا درجہ بھی مل گیا ہے۔ نوف نے ایک طویل عرصہ تک اس کے حق میں مہم چلائی تھی۔ سال دو ہزار دس میں انہوں نے عرب یوگ فاونڈیشن قائم کیا تھا۔یوگ اور مذہب کے درمیان کسی طرح کے ٹکراو کو نہ تسلیم کرنے والی نوف جدہ میں ریاض۔ چائنیز میڈیکل سینٹر چلاتی ہیں۔ یہاں آیوروید اور یوگ جیسے غیر روایتی طریقوں سے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ یوگا کو لیکر ہندوستان میں تنازع مسلسل برقرار ہے ،ہندواسے اپنے مذہبی شعار بنانے کے ساتھ ہندوستانی کلچر بھی قراردے رہے ہیں جبکہ مسلمان اس کے خلاف ہیں ،یوگا کے تعلق سے کئی اہم اداروں کے فتاوی بھی آچکے ہیں جس میں اسے خلاف شریعت بتایاگیاہے اور تقریبا مسلمانوں کا اس سے اتفاق بھی ہے ۔