بیت المقدس کے موضوع پر ہم اپنے موقف سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے: طیب اردگان

انقرہ۔یکم مارچ(ایجنسیاں)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے دورہ موریتانیہ کے دوران صدارتی پیلس میں اپنے ہم منصب محمد ولد عبدالعزیز کی طرف سے ان کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے میں شرکت کی۔ظہرانے کے بعد اپنے مغربی افریقہ کے دورے کے تیسرے ملک سینیگال روانگی سے قبل نوواکشوٹ ائیر پورٹ پر صدر ایردوان نے محمد ولد عبدالعزیز کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
ترکی اور موریتانیہ کے درمیان دو طرفہ منافع کی بنیاد پر ایک اشتراک کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ہم خاص طور پر ترک پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاریوں میں اضافے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ماہِ دسمبر میں کاروباری حضرات کے وفد کے ہمراہ ترکی کے وزیر اقتصادیات نہات زیبک چی کے دورہ موریتانیہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج میرے ساتھ آنے والے کاروباری حضرات نے موریتانیہ کے کاروباری حضرات کے ساتھ مشترکہ اجلاس کیا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں خاص طور پر ماہی گیری کے سیکٹر میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے اور اس وقت ہمارے 40 سے زائد ماہی گیر بحری جہاز موریتانیہ میں کام کر رہے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ معدنیات کے شعبے میں موریتانیہ اہم سطح پر صلاحیت کا حامل ہے اور ترکی کی حیثیت سے ہمارا بھی اس شعبے میں قابل ذکر تجربہ موجود ہے۔ انشائ اللہ ان سب پہلووں کو ہم اپنے موریتانیہ کے بھائیوں کی خدمت میں پیش کرنا چاہتے ہیں۔
آنے والے دنوں میں ہم مشترکہ اقتصادی کمیشن کے پہلے اجلاس کا انعقاد کریں گے۔ آج دونوں ملکوں کے درمیان سیاحت سے لے کر زراعت تک، اقتصادیات سے لے کر معدنیات تک مختلف معاہدوں اور سمجھوتوں دستخط کئے گئے یہ سمجھوتے ہمارے موجودہ تعلقات کو علیحدہ سے تقویت دیں گے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ اس وقت ہمارے اقتصادی تعلقات کی سطح کا عکاس ایک اور پہلو ٹرکش ائیر لائنز کی نواکشوٹ کے لئے پروازیں ہیں۔ علاوہ ازیں ہم دفاعی صنعت میں بھی موریتانیہ والوں سے اپنے تجربات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صنعت کے شعبے میں حالیہ سالوں میں ترکی نے نہایت اہم اقدامات کئے ہیں۔ ساحلی ممالک کو اس وقت دہشتگردی سے جو خطرہ لاحق ہے اسے سمجھنے والے ممالک میں بلاشبہ ترکی سر فہرست ہے۔ اس معاملے میں جناب صدر صاحب کی کوششوں سے تشکیل پانے والی جی۔5 کوسٹل کمبائنڈ فورسز کے لئے ہم نے گذشتہ ہفتے 5 ملین ڈالر ادا کرنے کا اعلان کیا تھا۔
15 جولائی 2016 میں ترکی میں فیتو دہشتگرد تنظیم کے حملے کی اقدام کی یاد دہانی کرواتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ “15 جولائی ایک ایسی رات ہے کہ جب ہماری خاطر اسی وقت ہمارے دوست بھی سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ جناب صدر صاحب کے ترکی کے ساتھ اس اتحاد کا مظاہرہ کرنے پر میں صدر محمد ولد عبدالعزیز کا شکریہ ادا کرتا ہوں اس کے علاوہ فیتوکے خلاف جدوجہد میں موریتانیہ کے حکام کے ہمارے ساتھ تعاون کرنے پر بھی میں ان کا مشکور ہوں۔موریتانیہ میں اپنی مصروفیات مکمل کرنے کے بعد صدر ایردوان سینیگال روانہ ہو گئے ہیں۔(بشکریہ ٹی آر ٹی )