معروف سماجی کارکن مجاز مونگیری دہلی اقلیتی کمیشن میں مسلم ایڈوائزری کمیٹی کے ممبر منتخب ،مفتی عبد الواحد قاسمی نے پیش کی مبارکباد

نئی دہلی(پریس ریلیز)
انٹر نےشنل اویکننگ سےنٹر کے صدرمجاز مونگیری کودہلی اقلیتی کمیشن کے مسلم ایڈوائزری کمےٹی کا ممبرمیں شامل کرنے پر پر دہلی کے ولی اللہی داراالافتاءآن لائن فتوی وتنظیم مدارس ومکاتب زیر نگرانی اسلامک ریسرچ اینڈ ویلفیئر فاو¿نڈیشن کے قومی صدر مفتی عبدالواحد قاسمی نے دہلی اقلےتی کمیشن کے چےئرمےن ڈاکٹر ظفرالاسلام خان کے اس قدم کی ستائش کی ہے اور ان کی پہل کا خیر مقدم کیا ہے۔مفتی عبدالواحد قاسمی نے حقوق انسانی کی لڑائی لڑنے والے، سماجی کارکن اور بین الاقوامی ادبیات کے مصنف مجاز مونگیر کے ذرےعہ گزشتہ اٹھائیس برسوں سے قوم وملت اور ملکی عوام بالخصوص پسماندہ طبقہ،سبھی مذہب کے بے سہارا،غریب،پچھڑے اور بالخصوص ہندوستان کے اقلےتوں کی فلاح وبہودکے لےے کےے جانے کاموں کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ انھیں بہت ہی قابل تعرےف کام کےے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مجاز مونگیری جیسی شخصیت کو ہندوستانی عوام کی طرف سے پارلےمنٹ میں قیادت کرنی چاہئے؛ کیوں کہ مجاز مونگیری نے عظیم ملک ہندوستان کی قومی یکجہتی،ملکی وقار،بھائی چارگی اور ملکی کی خوشحالی میں اپنے سماجی جذبے کے ذرےعے ایک اہم کردار پیش کررہے ہیں۔
اس موقع پر مسلم سماج کے نوجوان عالم ِ دےن،متعدد زبانوں کے ماہر اورملک کی اقلےتوں کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے والے اسکالر مفتی آصف اقبال قاسمی نے بھی مجاز مونگیری کو دہلی اقلےتی کمیشن کے مسلم ایڈو
ائزری کمےٹی میں ممبر بنائے جانے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا ہے اور انھوں نے اقلےتی کمیشن کے چےئرمےن ڈاکٹر ظفر الاسلام خان سے اپیل کی ہے کہ وہ دہلی میں بسنے والے اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لےے دہلی کے مختلف اضلاع میں جلد سے جلد ووکیشنل ٹرےننگ پروگرامز کا آغاز کرائیں؛ تاکہ دہلی کے اقلےتی طبقے کے غرےب لڑکے لڑکیوں کو مختلف ووکیشنل ٹرےننگ پروگراموں کی مدد سے انھیں روزگار مہیا کرایا جاسکے۔انھوں نے دہلی اقلےتی کمیشن کی موجودہ کارکردگی کی تعرےف اور اقلےتی طبقہ کے نوجوانوں کی معاشی وتعلےمی پسماندگی کا حوالے دےتے ہوئے یہ مطالبہ بھی کیا کہ کمیشن غےر سرکاری تنظیموں(NGOs)کے ذرےعہ دہلی کے مختلف علاقوں میں اےسے مراکز کے قےام پر غور وخوض کرے جہاں ان بچے وبچیوں کو مختلف مسابقاتی امتحانات کی تیاری کرائی جائے اور ان کے لےے اہم تعلےمی مواد پر مشتمل لائبرےری کی سہولےات بھی فراہم کرائی جائے۔

SHARE