غزل
تری ظالم طرف داری نہیں کی
“خطا میں نے کوئی بھاری نہیں کی”
عبادت میں ریاکاری نہیں کی
محبت میں ادا کاری نہیں کی
ہمیشہ حق بجانب ہی رہا ہوں
کبھی ہم نے طرفداری نہیں کی
نصیحت کی بہت، یاروں نے لیکن
کسی نے میری غم خواری نہیں کی
بلندی پر پہنچ جاتا میں لیکن
کسی کی ناز برداری نہیں کی
انہیں امید ہے ہم سے وفا کی
جنہوں نے خود وفاداری نہیں کی
بدل جاتے ہیں موسم کی طرح لوگ
یہی بس سوچ کر یاری نہیں کی
شہاب الدین شامخ