غزل
اظہارالحق اظہرؔ بستوی
حیدرآباد انڈیاجو بھی جھونکے ہوا کے آتے ہیں
حال محبوب کا بتاتے ہیں
جب بھی تنہائیاں ستاتی ہیں
شعر میرا وہ گنگناتے ہیں
ہیں تحفظ کے جو یہاں ضامن
دنگا وہ لوگ ہی کراتے ہیں
حسن فطرت کا دیکھو نظّارہ
پھول گلشن میں لہلہاتے ہیں
ان کی قسمت میں ہے سکون کہاں
محنتوں سے جو جی چراتے ہیں
ایسی بزمیں !کہاں میری قسمت
جن میں اشعار وہ سناتے ہیں
آشنائی نہیں رہی ان سے
نغمے الفت کے جو سناتے ہیں
گر یہ نکلے قرار دے جائے
ماہ رخ آپ کیوں چھپاتے ہیں
اپنی کٹیا بناؤ تم اظہرؔ
آشیاں وہ الگ بناتے ہیں
8686691311