بہار میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد مولانا ولی رحمانی کی قیادت میں مسلمانوں کی پہلی نمائندہ میٹنگ ،علماء ،دانشوران اور صحافی سمیت تمام مسلک کی نمائندہ شخصیات نے کی شرکت ،کچھ اہم مسائل کے تناظر میں وزیر اعلی سے ملاقات پر اتفاق

پٹنہ(ملت ٹائمز؍اشفاق ساقی)
امارت شرعیہ بہاراڈیشہ وجھارکھنڈ کے کانفرنس ہال میں شہر پٹنہ کے مختلف مذہبی وسماجی تنظیموں ،دانشوروں ،قانون دانوں اور صحافیوں کے ایک نمائندہ اجلاس سے مفکراسلام حضرت امیر شریعت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب دامت برکاتہم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے موجودہ حالات میں قانون اورآئین کے دائرہ میں رہتے ہوئے نہایت ہی تدبر اور ہوشمندی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے،تاکہ شرپسندوں اور فرقہ پرستوں کو شرانگیزی کا موقع نہ مل سکے،حضرت امیر شریعت مدظلہ نے مندوبین کرام کے قیمتی آراء کی تحسین فرماتے ہوئے کہاکہ آج کے اس اجلاس میں بہت سے وقیع مشورہ آئے ہیں،جوکہ سب مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں،بہارکے کچھ ایسے سیاسی مسائل بھی زیر بحث آئے ہیں ،ان مسائل کے تعلق سے مسلمانوں کا ایک نمائندہ وفد وزیر اعلی بہار سے ملاقات کرے گا،اورانہیں ان مسائل کے فوری حل پر توجہ دلائے گا،حضرت امیر شریعت مدظلہ نے اس طرح کے تبادلۂ خیال کی مجالس مختلف موقعوں پر طلب کئے جانے کی بھی تائید کی،تمہیدی کلمات میں ناظم امارت شرعیہ حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب نے اجلاس طلب کرنے کئے جانے کی غرض وغایت بیان کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت ملک کے حالات فکری وعملی ہرجہت سے ناگفتہ ہوتے جارہے ہیں،ایسے نازک حالات میں ملک کے تحفظ اور ملت کی بقاء کے لئے متحد ہوکر لائحہ عمل بنا کر کام کرنے کی ضرورت ہے،کیوں کہ حق حق ہوتاہے،اور جولوگ استقامت وثبات قدمی کے ساتھ کام کرتے ہیں ان کے لئے منز ل تک رسائی آسان ہوجاتی ہے،ناظم صاحب نے مسلمانوں کے مختلف ملی مسائل پرشرکاء کو توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ مدارس کے تحفظ کے لئے اور وقف ترمیمی بل کو پاس کرانے کے لئے مسلم پرسنل لا بورڈ کی مدبرانہ قیادت سے بڑی کامیابی ملی اوراس وقت بھی عدالتوں میں زیر دوراں عائلی ومذہبی مقدمات میں بورڈ کی کاوشیں قابل قدر ہیں،انشاء اللہ یہاں بھی ہمیں کامیابی ملے گی،جماعت اسلامی بہارکے ذمہ دار جناب احمد علی نے کہاکہ ہم داعی امت ہیں،اس لئے ہم فریق بن کر نہ رہیں بلکہ رفیق بنیں اور دین کی دعوت کوپھیلائیں،ساتھ ہی ملک کے پسماندہ طبقات کو ساتھ لیکر ان کے حقوق کی بازیابی کے لئے جدو جہد کریں،ملک میں جوبھی مذہبی وملی تنظیمیں کام کررہی ہیں ہم سب ایک دوسرے کے کاموں کا اعتراف بھی کریں اور احترام بھی ،اور جب کوئی ملی مسئلہ سامنے آئے ہم سب ایک ہوکر ایک آواز بلند کریں، جناب الحاج حسن احمد قادری ناظم جمعیۃ علماء بہارنے کہاکہ ملک کے امن پسند شہریوں اور سیکولر زم پر یقین رکھنے والے لوگوں کوساتھ لیکر مضبوط طاقت بنائیں،جناب الحاج ثناء اللہ رضوی صاحب ناظم ادارہ شرعیہ نے امارت شرعیہ کے قیادت پر اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ کاموں میں قوت وتوانائی اجتماعیت سے پیداہوتی ہے، ہم آپ کے ساتھ ہرطرح کے تعاون کے لئے تیار ہیں،انہوں نے کہاکہ ہم کوجوش میں ہوش نہیں کھونا چاہئے، اور انتہائی سنجیدگی سے ہرمسئلہ کوحل کرنا چاہئے، انہوں نے مسلم جماعتوں کے ایک نمائندہ وفد کی تشکیل کی تجویز رکھتے ہوئے کہاکہ ایک کمیٹی بنائی جائے جو وزیر اعلیٰ بہار سے مسلمانوں کے ملی مسائل کے حل پر توجہ دلائے،شیعہ وقف بورڈ کے جناب ارشاد علی صاحب نے کہاکہ وقف بورڈ کے تعلق سے لوگوں میں جو غلط فہمیاں ہیں انہیں دورکرنے کے لئے علماء کا عوام کے درمیان رابطہ رہنا چاہئے، اوران کی غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہئے، انہوں نے کہاکہ کچھ مسائل شرعی نوعیت کے ہیں اور کچھ قانونی وسیاسی، دونوں کے کے لئے علیحدہ علحدہ منصوبہ بندی ہونی چاہئے، مولانا ابوالکلام شمسی قاسمی سابق پرنسپل مدرسہ اسلامیہ شمس الہدی پٹنہ نے کہاکہ ملک کے فرقہ پرست مسلمانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ہم کو اس سے ہوشیار رہنا چاہے، اور مسلمانوں میں اتحاد ویک جہتی کی فضا کو استوار کرنے کی کوشش کر نی چاہئے، جناب عبدالقیوم انصاری صاحب نے کہاکہ ماضی میں حضرت امیر شریعت رابعؒ کی مدبرانہ قیادت سے پوری ملت کو روشنی ملی، انشاء اللہ آج کے اس اجلاس سے بھی مسلمانوں کو رہنمائی ملے گی، انہوں نے کہاکہ اس وقت یوپی کی حکومت مدارس کے حب الوطنی پر سوالیہ نشان لگارہی ہے، ہم کو ایسی سازش کا شکار نہیں ہوناہے اور دستوری اعتبار سے مدارس کو چلانے کی جو آزادی ہمیں ملی ہے اس کی روشنی میں کام کرنا ہے، اوراس سے خوف وہراس نہیں ہونا ہے، پندار کے ایڈیٹر جناب ڈاکٹر ریحان غنی صاحب نے کہاکہ اس وقت مرکزی حکومت اپنے خفیہ ایجنڈوں پر عمل کررہی ہے، جس سے ہم لوگوں کو ہوشیار بھی رہنا ہے، اور حکمت عملی بھی اختیار کرنی ہے،اور چونکہ امارت شرعیہ اور مسلم پرسنل لابورڈ کی خدمات سے لوگ واقف ہیں اگرو ہ کوئی لائحہ عمل بتاتے ہیں تو وہ موثر ثابت ہوگی، جناب راغب احسن ایڈوکیٹ نے کہاکہ ۱۹۵۵ء کے ایک ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے عید وقربان کے موقع پر احتیاطی قدم اٹھانے کی طرف اشارہ کیا،جناب جاوید اقبال ایڈوکیٹ صاحب نے کہاکہ ہماری ملی قیادت مضبوط ستونوں پر قائم ہے، ان کی رہنمائی میں کام کرنے کی ضرورت ہے، جو شرپسند طاقتیں ابھری ہیں وہ عرصہ کی محنت کے بعد مضبوط ہو کر سامنے آئی ہیں، ہم کوبھی اتحاد ویکجہتی سے کام کرنا چاہئے، جناب مولانا ڈاکٹر شکیل احمد قاسمی صاحب نے کہاکہ اس وقت ہم سب کو اکابر کے مشوروں پر عمل کرنا چاہئے، کیوں کہ ہماری قیادت بہت مضبوط ہے، اوراللہ کا شکر ہے کہ ملت کے اندر اس کو اعتماد بھی حاصل ہے، انہوں نے کہاکہ جس طرح جانور کے تحفظ کے لئے قانون بنا ہوا ہے اسی طرح انسانی جان اور عزت وآبرو کے حفاظت کے لئے بھی قانون موجود ہے، اس بات کو حکمت عملی کے ساتھ سمجھانے کی ضرورت ہے، جناب محمد خالدانور صاحب ایڈیٹر روزنامہ ہمارا سماج نے کہاکہ حضرت امیر شریعت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب کو اللہ نے بصیرت وبصارت کی نعمت سے نوازا ہے، اوراللہ نے ان سے ماضی میں بھی بہت سے دینی وملی کام لیا ہے، اوروہ کامیاب ہوئے، اس لئے مسلمانوں کو ان پر اعتماد ہے،وہ جو فیصلہ کریں گے ہم سب کو منظور ہوگا، اس وقت حالات اگرچہ دیگر گوں ہیں مگر ہم کو صبر وتحمل اور تدبر کے ساتھ کام کرنا ہے اورکسی طرح کی اشتعال انگیز ی میں نہیں آناہے، جناب محفوظ الرحمن E.T.Vنے سوشل میڈیا سے نوجوانوں کو جوڑنے پر توجہ لائی اوراس کے لئے ٹیم ورک کی ضرورت بتلائی، جناب احمد جاوید ایڈیٹر روزنامہ انقلاب نے کہا کہ اس وقت ملک کے جو حالات ہیں ، اس میں ہم سب کو قانون کے دائرے میں رہ کر ہی کوئی قدم اٹھانا چاہئے ، اور کسی بھی حال میں کسی کے بہکاوے میں نہیں آنا چاہئے۔ آخر میں ملک کے موجودہ حالات پر تمام شرکاء نے تشویش کا اظہار کیا،اورنہایت ہی دوراندیشی اور مومنانہ فراست کے ساتھ ان مسائل کے حل کی تجویز رکھی ، اجلاس کا آغاز مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ، آخرمیں حضرت امیر شریعت مدظلہ العالی کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔اس میٹنگ میں شریک ہونے والوں میں خورشید ہاشمی کاکزیکیوٹو ایڈیٹر روزنامہ تاثیر،محمد نور عالم ، مولانا مفتی سہیل احمد قاسمی، مولانا محمد سہراب ندوی، مولانا رضوان احمد ندوی، مولانا ابو الکلام شمسی، مولانا سہیل احمد ندوی ،مولانا افتخار احمد نظامی، محمدمطلوب رب، ریاض عظیم آبادی، احمد علی اختر سکریٹری جماعت اسلامی ہند، بہار، انوار اللہ منصف ٹی وی ، ڈاکٹر وسیم احمد، سیماب اختر فاروقی تنظیم ، دیوانشو کمار زی سلام ٹی وی، محمد سکندر ذوالقرنین دنیک بھاسکر ، مسعود جامی پربھات خبر، جاوید اختر انقلاب، عبد الباسط ندوی، ظفیر احمد کٹیہار،محمد فیض الحسن ہمارا سماج وغیرہ کے نام اہم ہیں ۔

SHARE