نئی دہلی(ملت ٹائمز؍عامر ظفر)
جشن آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے ملک کو خطاب کیا، مودی نے اپنی تقریر میں بدعنوانی، نوٹ بندی، کشمیر، کسان، جی ایس ٹی، روزگار اور تین طلاق سمیت تمام دیگر مسائل کا احاطہ کرتے ہوئے حکومت کی کامیابیاں شمار کرائی اور سال 2022 تک نیو انڈیا بنانے کا اعلان کیا، وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے آغاز میں ہی گورکھپور سانحہ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ دکھ کی گھڑی میں ہرشہری ساتھ کھڑا ہے، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ’’چلتا ہے‘‘ کا زمانہ اب جا چکا ہے، اب’’بدلا ہے‘‘، تبدیل کرنے اور تبدیل کر سکتا ہے، کا وقت آ گیا ہے، مودی نے اشاروں میں گؤرکشکوں کی آڑ میں ہو رہے تشدد کی مذمت بھی کی اور کہا کہ ملک عقیدے کے نام پر تشدد کے راستے پر نہیں چل سکتا، اس کے علاوہ مودی نے سرجیکل اسڑائک کی بات کرتے ہوئے ملک کے فوج کی طاقت کا تذکرہ کرکے اشاروں میں چین اور پاکستان کو بھی پیغام دیا۔
گورکھپور سانحہ پر اظہار افسوس
بی آر ڈی ہسپتال میں 70 سے زائد بچوں کی موت پر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ پورے ملک کو ان بچوں کی موت اور دیگر قدرتی آفات میں لوگوں کی جان جانے کا دکھ ہے اور پورے ملک کی ہمدردی متاثر خاندانوں کے ساتھ ہے،
انہوں نے کہا،حالیہ وقت میں ملک کے کئی حصوں میں لوگوں کو قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑا، موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے کہ کبھی کبھی یہ قدرتی آفت بحران لاتی ہے، ایک ہسپتال میں بچوں کی موت ہو گئی، دکھ کی گھڑی میں تمام دیشواسی ساتھ کھڑے ہیں، میں ملک کے باشندوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ایسے بحران کے وقت مکمل یقین کے ساتھ عام انسانوں کی حفاظت کے لئے کچھ بھی کرنے میں ہم کمی نہیں رہنے دیں گے۔
اتحاد ہماری اصل طاقت ہے
2022 میں آزادی کے 75 سال پورے ہوں گے، 1942 سے 1947 تک ملک نے ایک اجتماعی طاقت کا مظاہرہ کیا، ہمیں آزادی کے 75 سال کے بعد اپنی اجتماعی حیثیت، اجتماعی عزم کے ذریعے ملک کو آگے بڑھانا ہے ہم جانتے ہیں کہ اتحاد کی طاقت کیا ہوتی ہے، اجتماعی طاقت کی طاقت سے گاندھی نے ملک کو آزاد کرایا، ہمیں نیو انڈیا بنانا ہے، نیو انڈیا کی قرارداد لے کر آگے بڑھیں،نیو انڈیا کو طاقتور بنائیں۔
ہمارے ہر کام میں حب الوطنی ہونی چاہیئے
پی ایم مودی نے کہا کہ تمام اپنا کام کر رہے تھے اور سب کے دل میں یہ احساس تھا کہ وہ ملک کی آزادی کے لئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، پی ایم مودی نے کہا کہ ملک کو غربت سے آزاد کرانے کے لئے ہمارے ہر کام میں حب الوطنی کا جذبہ ہونا چاہیئے، اس سے طاقت میں دوگنااضافہ ہوتاہے، وزیر اعظم نے کہا کہ 21 ویں صدی میں پیدا ہوئے لوگوں کے لئے 2018 خاص ہے، انہوں نے کہا کہ سب اس سال 18 سال کے ہو جائیں گے اور وہ ملک میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔سال 2018 کی یکم جنوری عام نہیں ہوگی، جن لوگوں نے 21 ویں صدی میں جنم لیاہے، ان کے لئے یہ اہم سال ہے، یہ سال ان کی زندگی کا فیصلہ کن سال ہے، وہ 21 ویں صدی کے حصہ دارہوں گے،ان تمام نوجوانوں کا میں دل سے بہت بہت خیر مقدم کرتا ہوں،آپ ملک کی قسمت اور سرمایہ ہیں، ملک آپ کو دعوت دیتا ہے۔
چلتا ہے کا زمانہ گیا
ملک کے باشندوں کی مایوسی چھوٹ جائے گی، انہوں نے کہاجیسا دماغ کے تاثرات ہوتے ہیں، ویسا ہی کام کا نتیجہ ہوتا ہے، ہم مایوسی میں پلے بڑھے ہیں، ہم سے مایوسی چھوٹ جائے گی، لیکن اب چلتا ہے کا زمانہ چلا گیا، اب ‘بدلا ہے، تبدیل کر رہا ہے، تبدیل کر سکتا ہے‘‘ کا وقت آ گیا ہے۔
اشاروں میں چین اور پاکستان کو دھمکی
ہماری فوجوں نے جب بھی موقع آیا ہے، اپنی طاقت کا مظاہر کیاہے، ہمارے ملک کے بہادروں نے قربانی دی ہے، جب سرجیکل اسڑائک ہوئی تو دنیا کو ہمارا لوہا ماننا پڑا، ملک کی سلامتی ہماری ترجیح ہے، داخلی سلامتی ہمارامشن ہے،ون رینک ون پنشن اٹکا ہوا تھا، حکومت اسے پورا کرتی ہے تو ملک کے لئے مر مٹنے کی ان کی طاقت بڑھ جاتی ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=dl2lSR1jiyg
جی ایس ٹی پر دنیا حیران ہے
جس طرح جی ایس ٹی کا انتظام ہے، اس سے دنیا کے لوگ حیران ہے کہ اتنے بڑے ملک میں جی ایس ٹی کس طرح لاگو ہو گیا، جی ایس ٹی سے ملک کو نئی طاقت ملی ہے، دوگنی رفتار سے ریل کی بائک اور Skates بچھانے کا کام ہو رہا ہے، 14000 سے زیادہ دیہات میں بجلی پہنچی ہے، ملک اجالے کی طرف بڑھ رہا ہے، 29 کروڑ غریبوں کو بینک اکاؤنٹ کھلے ہیں، 9 کروڑ سے زیادہ صحت کارڈ بنے ہیں، غریب خواتین کو گیس کی سہولت ملی ہے، نوجوانوں کو بغیر ضمانت سیلف ایمپلائڈ کے لئے لون مل رہا ہے، مہنگائی پر ہم نے کنٹرول کیا ہے، گھر بنانے کے لئے کم سود پر پیسے دیے جا رہے ہیں، آج حکومت جو کہتی ہے، وہ کرنے کے لئے کہتی ہے ۔
ہرجگہ ہندوستان کا ڈنکا بح رہاہے
آج بھارت کی ساکھ دنیا میں بڑھ رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آج ہم اکیلے نہیں ہیں، دنیا کے بہت سے ملک ہمیں فعال طور پر مدد کر رہے ہیں، حوالہ کاروبار کی معلومات مل رہی ہے، تعاون کے لئے ہم تمام ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
نہ گالی سے۔ نہ گولی سے ۔گلے سے بنے گی بات
جموں و کشمیر کی ترقی ہم وطنوں کی قرارداد ہے، پھر ایک بارآزادی کو ہم اسی شکل میں لانے کے لئے مصروف عمل ہیں، کشمیر کو لے کر جو کچھ بھی ہوتا ہے، کشمیر میں جو کچھ بھی واقعات پیش آتے ہیں، مٹھی بھر علیحدگی پسند پینترے بدلتے ہیں،میرے دماغ میں ایک بات بالکل صاف ہے کہ نہ گالی سے، نہ گولی سے، ہر کشمیر کو گلے لگانے سے مسئلہ سلجھنے والا ہے، نہ گالی سے، نہ گولی سے۔ تبدیلی گلے لگانے سے آئے گی ،دہشت گردی کے خلاف کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی، مجھے خوشی ہے کہ سیکورٹی فورسز کی کوششوں سے بڑی مقدار میں نوجوان مرکزی دھارے میں واپس آئے ہیں۔
مرکز بڑا بھائی، ریاست چھوٹا بھائی۔
ایک وقت تھا جب یوریا اور کیروسین کو لے کر ریاست اور مرکز کے درمیان کشیدگی ہوتی تھی،مرکز کو بڑا بھائی، ریاست کو چھوٹا بھائی سمجھا جاتا تھا، میں بھی وزیر اعلی رہا ہوں لہذا ریاستوں کی اہمیت کو سمجھتا ہوں، ہم نے مشترکہ تعاون کی پالیسی اپنائی ہے، بھارت کی حکومت ریاستوں کے ساتھ چلنے میں کامیاب ہو رہی ہے، نیو انڈیا ہماری سب سے بڑی طاقت ہے جمہوریت میں ہم نے جمہوریت کو ووٹ تک محدود کر دیا ہے، ایسا نہیں ہو سکتا۔
لوگوں کو لگا۔اب تو مودی گیا
بال گنگا دھر تلک نے کہا تھا کہ آزادی میرا پیدائشی حق ہے، ہمارے لئے بھی یہ قت کہنے کا ہے کہ روشنی میرا پیدائشی حق ہے، یہ ہم سب کا فرض ہونا چاہئے،آزادی سے روشنی کی جانب جب چلتے ہیں تو ملک آگے جاتا ہے، جب حفظان صحت، گیس سبسڈی اور نوٹ بندی کی بات آئی، تو لوگ کہہ رہے تھے کہ اب تو مودی گیا، لیکن ہم وطنوں کو صبر دکھایا، اس کے سہارے آج ہم بدعنوانی کے خلاف نکیل کسنے میں کامیاب ہو رہے ہیں، والٹ بھرنے والے لوگ آج بھی چین کی نیند نہیں سو پا رہے ہیں، بے ایمانوں کے لئے سر چھپانے کی جگہ نہیں ہے، اتنے کم وقت میں 800 کروڑ کی گمنام پراپرٹی پر ہم نے قبضہ کر لیا ہے۔
کسانوں کی بیج سے مارکیٹ تک مدد
کسان آج ریکارڈ سازفصل پیدا کر رہا ہے، دال کا اتپان ریکارڈ ہوا ہے، ہندوستان میں کبھی حکومت کے دال خریدنے کی روایت نہیں رہی، لیکن اس بار حکومت نے 16 لاکھ ٹن دال خریدنے کا تاریخی کام کیا، وزیر اعظم فصل انشورنس کی منصوبہ بندی سے کروڑوں کسانوں کو فائدہ ملا ہے، آخری بار اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ہم 21 منصوبے مکمل کر چکے ہیں، 99 منصوبوں کا ہم نے حل پیش کیا ہے، 2019 کے پہلے ہم اسے پورا کریں گے، جب تک ہم کسانوں کے لئے بیج سے مارکیٹ تک کا بندوبست نہیں کردیتے، اس وقت تک ان کی قسمت تبدیل نہیں کر سکتے۔
خواتین کے بدلے لیبر قانون
ہمارے ملک میں نیچر آف جاب اب تبدیل ہورہا ہے، ٹریننگ کے طریقے 21 ویں صدی میں تبدیل کر رہے ہیں، ہمارا نوجوان اپنے پیروں پر کھڑا ہورہاہے، وہ روزگار حاصل کرنے والا نہیں، روزگار دینے والا ہو، میری ماؤں بہنوں، روزگار کے لئے جاتی ہیں، رات میں روزگار کا موقع ہے، اس کے لئے ہم نے لیبر قانون میں تبدیلی کرنے کے لئے قدم اٹھایا ہے، میٹرنٹ رخصت کو 12 سے بڑھا کر 26 ہفتے کیا ہے۔
تین طلاق پر خواتین کے ساتھ ہیں
تین طلاق کی شکار بہنوں نے ملک میں تحریک چھیڑی ہے، انہوں نے اس تحریک کے ذریعہ دانشوران کو پیغام دینے کی کوشش کی ہے، اس تحریک کو چلانے والی بہنوں کو میں دل سے ہیلو کرتا ہوں، ہندوستان ان کی پوری مدد کرے گا۔
مذہب کے نام پر تشدد قبول نہیں
کبھی کبھی مذہب کے نام پر کچھ لوگ ایسی چیزیں کر بیٹھتے ہیں جو سماج کے تانے بانے کو بکھیر دیتی ہیں، نسل پرستی کا زہر ملک کا کبھی بھلا نہیں کر سکتا، یہ گاندھی اور بدھ کی سرزمین ہے، ہمیں سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے، ہسپتال جلا دیا جائے، گاڑیوں جلا دی جائیں، سرکاری املاک جلا دی جائے، یہ سوا سو کروڑ ہم وطنوں کی ملکیت ہے، ثقافتی جائیداد ہے، مذہب کے نام پر تشدد کے راستہ پر ملک نہیں چل سکتا۔
‘ٹریک بدلا، پر رفتار نہیں
ملک کو آج متوازن ترقی چاہئے، ہم نے ان گنت فیصلے کئے ہیں تین سال میں،کچھ نوٹس میں آئے، کچھ نہیں، جب بڑی تبدیلی کرتے ہیں تو رکاوٹیں آتی ہیں، جب ٹرین بھی ٹریک بدلتی ہے تو ٹرین کی رفتار کم ہو جاتی ہے، ہم ملک کو نئے ٹریک پر لے جانے کا کام کر رہے ہیں پر ہم نے رفتار کم نہیں ہونے دی ہے۔
بدعنوانی مفت ہندوستان کی تعمیر
ہم بدعنوانی سے پاک بھارت کو تقویت دینے کا کام کر رہے ہیں، حکومت میں آنے کے فورا بعد ہم نے ایس آئی ٹی بنائی، تین سال کے اندر سوا لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کالا دھن ہم نے پکڑا ہے، نوٹ بندی سے کئی اہم کامیابیاں ملی ہیں،کروڑوں کو کالے دھن کے مرکزی دھارے میں آنا پڑا،آپ کو یاد ہوگا کہ بیچ بیچ میں ہم دن بڑھاتے جاتے تھے،ہماری کوشش تھی کہ ایک بار جو بھی کالا دھن ہے، وہ بینکوں کے ذریعے مرکزی دھارے میں آئے، ابھی جو ریسرچ ہوا ہے، اس کے مطابق قریب 3 لاکھ کروڑ روپیہ اضافی آیا ہے بینکوں میں۔ بینکوں میں جمع کی گئی رقم میں پونے دو لاکھ کروڑ کی رقم شک کے گھیر میں ہے، 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کالا دھن بینکوں میں واپس آیا ہے، اب ایسے لوگوں سے جواب مانگا جا رہا ہے،نئے کالے دھن میں بھی بڑی رکاوٹ آئی ہے، یکم اپریل سے پانچ اگست تک، ریٹرن داخل کرنے والوں کی تعداد دگنی ہو گئی ہے، 18 لاکھ سے زیادہ ایسے لوگوں کو پہچان لیا گیا ہے، جن کی آمدنی ان کے حساب سے زیادہ ہے، ایک لاکھ لوگ ایسے سامنے آئے ہیں جنہوں نے کبھی انکم ٹیکس کا نام تک نہیں سنا تھا، ہمارے ملک میں اگر 2۔4 کمپنیاں بھی بند ہو جائیں تو 24 گھنٹے بحث ہوتی ہے۔
ایسا ہندوستان بنائیں گے
صحیح وقت پر کام مکمل نہیں کیا گیا تو مطلوبہ نتائج نہیں ملتے ہیں، آج ہمیں عزم کرنا ہوگا 2022 تک نیو انڈیا بنانے کا، پہلے سے اچھا کریں گے، پہلے سے زیادہ کریں گے، 2022 میں نیا ہندوستان دیکھنے کے لئے عزم کریں گے، غریبوں کے پاس پکا گھر ہو، بجلی ہو، پانی ہو، ملک کا کسان چین سے سوتاہو، جہاں نوجوانوں، خواتین کو خواب پورے کرنے کے لئے بھرپور موقع ملیں گے، جو دہشت گردی، فرقہ واریت، ذات پات سے آزادہوگا، ایسا ہندوستان جو صاف صحت مند ہو گا، جہاں آزادی ملے گی، سب مل کر ترقی کی دوڑ میں آگے جانے کی کوشش کریں گے
وندے ماترم ، بھارت ماتا کی جے اور جے ہند کے نعروں کے ساتھ مودی نے اپنا خطاب مکمل کیا