نئی دہلی(ملت ٹائمز)
اردو اکادمی، دہلی دہلی کے اسکولوں کے طلباءو طالبات میں تعلیم کا ذوق و شوق پیدا کرنے اور ان میں مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے ہر سال تعلیمی مقابلے منعقد کرتی ہے۔ ان مقابلوں میں اول، دوم اور سوم آنے والے طلباءو طالبات کو انعام دیتی ہے اور طلبا و طالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے کنسولیشن انعام بھی دیتی ہے۔ ان مقابلوں میںتقریری ، فی البدیہہ تقریری، بیت بازی ، اردو ڈراما، غزل سرائی، کوئز( سوال و جواب) ، مضمون نویسی و خطوط نویسی مقابلے اور امنگ پینٹنگ مقابلہ شامل ہیں۔ یہ تعلیمی مقابلے دہلی کے پرائمری تا سینئر سیکنڈری اردو اسکولوں کے طلباءو طالبات کے درمیان منعقد ہوتے ہیں۔ یہ مقابلے 26اکتوبر 2017ءتک جاری رہیں گے جن کی تفصیل اکادمی کی ویب سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہے۔
آج اکادمی کے قمررئیس سلور جوبلی آڈیٹوریم میں تقریری مقابلہ برائے سیکنڈری زمرہ(نویں و دسویں جماعت) منعقد کیا گیا جس کا طے شدہ موضوع” ہماری زندگی میں صفائی ستھرائی کی اہمیت“ تھا۔ اس مقابلے میںبحیثیتجج ڈاکٹر نجمہ رحمانی، ڈاکٹر وسیم راشد اور جناب دوست محمد نبی نے شرکت کی۔
15اسکولوں کے 30 طلبا و طالبات کے درمیان یہ مقابلہ بحسن و خوبی منعقد کیا گیا۔اس مقابلے میں سیدہ عائشہ بنت محمد ہاشم (کریسنٹ اسکول، موجپور) کو اول انعام کا مستحق قرار دیا گیا جب کہدوسرے انعام کے لیے نمبر مساوی ہونے کی بنیاد پر بشریٰ پروین بنت محمد قاسم (ہمدرد پبلک اسکول، سنگم وہار) ، ارسلان احمد ولد سُبیل احمد ( اینگلو عربک سینئر سیکنڈری اسکول، اجمیری گیٹ) اور علمہ کمال بنت مصطفی کمال(رابعہ گرلز پبلک اسکول، گلی قاسم جان) کو منتخب کیا گیا اور تیسرے انعام کے لیے عزیرالرحمن چاندنہ ولد عتیق الرحمن چاندنہ کو منتخب کیا گیا۔ ان انعامات کے علاوہ چار طلبا و طالبات کو نمبر مساوی ہونے کی بناپر حوصلہ افزائی کے انعام لئے منتخب کیا گیا ان میں شمیم اختر ولد کمال الدین ( شفیق میموریل سینئر سیکنڈری اسکول، باڑا ہندوراﺅ)، کاشانہ بنت عین الحق ( گورنمنٹ سروودیہ کنیا ودیالیہ، اندرلوک)، زید احمد ولد مشتاق احمد (کریسنٹ اسکول، دریا گنج) اور درخشاں مہر بنت حسن امام ( خدیجةالکبریٰ گرلز پبلک اسکول، جوگابائی اوکھلا) کے نام شامل ہیں۔
مقابلے کے اختتام پر اظہار خیال کرتے ہوئے جج صاحبان نے شرکت کرنے والے تمام طلبا و طالبات کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اردو اکادمی، دہلی کے یہ مقابلے بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ ان مقابلوں کی وجہ سے طلبا میں خوداعتمادی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے ۔ جن کے اندر تقریر و تحریر کی صلاحیت پیدا ہوجائے وہ زندگی میں کبھی مایوسی کا شکار نہیں ہوسکتا۔
یاد رہے کہ 16 اکتوبر کو مقابلہ برائے اردو ڈراما مڈل زمرہ اور 17اکتوبر کومقابلہ برائے اردو ڈراما سیکنڈری و سینئر سیکنڈری زمرہ کا انعقاد عمل میں آئے گا۔