میوات:یوم تعلیم کے موقع پر علاقہ میوات میں تعلیمی بیداری کے لئے پروگرام کا انعقاد

نگینہ ،میوات ( ملت ٹائمزمحمد سفیان سیف)
الامن اسلامک اویکننگ سینٹر ،میوات کی جانب سے تعلیمی بیداری و اصلاح معاشرہ کے لئے ضلع میوات کے گاو¿ں ہوہوکا میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا ۔ پروگرام کا آغاز حافظ مولانا محمد ساجد کی تلاوت سے ہوا ۔ سینٹر کے صدرمولانا حکیم الدین سنابلی نے تعجب اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہنے کو تو ہم ترقی یافتہ اور سائنسی دور میں زندگی گزار رہے ہیں مگر اندھ وشواش کا عالم یہ ہے کہ حقیقی علاج کو چھوڑ کر اکثر بیماریوں کے علاج کے لئے جھاڑ پھونک، نقش، تعویذ و گنڈہ کا سہارا لیا جاتا ہے۔ ڈھونگی، ملا، پیر، فقیر اور باباو¿ں کے جال میں آکر اپنی گاڑھی کمائی کو برباد کرتے ہیں۔ جبکہ دین اسلام نے اس کو باطل اور شرک قرار دیا ہے۔ سلف صالحین، حضرات صحابہ وتابعین ، ائمہ و محدثین کرام اور دیگر اہل علم کی رائے کے مطابق یہی بات راجح اور صحیح بھی ہے کہ تعویذ خواہ قرآنی ہو یا غیر قرآنی اس کا لٹکانا حرام ہے۔ مولانا نے مزید تعویذ گنڈے کی حقیقت ان کے مفاسد ،مشروع طریقہ علاج اور مسنون اذکار وادعیہ کو تفصیلی طور پر بیان کیا، اور اس کے ساتھ شرعی دم کے مسائل کو بھی بیان کیا۔
مولانا محمد صدیق سنابلی ( رکن الامن اسلامک اویکننگ سینٹر) نے یوم تعلیم کے موقع پر تعلیم کی اہمیت و ضرورت کو بیان کرتے ہوئے سماج میں پھیلی برائیوں کی جڑ جہالت اور تعلیم سے دوری کو قرار دیا اور کہا کہ قوم و ملت کی ترقی صرف اور صرف تعلیم کے ذریعہ ممکن ہے۔مولانا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ جس لوک سبھا نے آزاد ہندوستان کو پہلا وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کی شکل میں دیا، جن کی پیدائش آج ہی کے دن یعنی گیارہ نومبر کو ہوئی تھی، جس کی مناسبت سے آج پورا ہندوستان ایجوکیشن ڈے منا رہا ہے۔ مگر بدقسمتی سے آج وہی حلقہ تعلیمی میدان میں سب سے پچھڑا ہوا ہے۔ اور یاد رکھئے اس کے قصوروار سرکار ہے نا ہی بچے بلکہ قصور وار سرپرست حضرات جو کہتے ہیں پڑھ لکھ کر انہیں کونسی نوکری ملنے والی ہے؟ علاقہ میوات کے پچھڑنے، نوکری نہ ملنے میں خود ہمارا اپنا قصور ہے۔
مولانا محمد ساحل ریاضی نے کہاکہ یہ دنیاوی زندگی عارضی زندگی ہے، انسان یہاں ایک مسافر کی حیثیت سے آیا ہے، اس کا اصل ٹھکانہ آخرت ہے، اس لئے انسان کو اس کے حصول کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔
ڈاکٹر ضیاءالحق سنابلی نے سنت نبوی بالخصوص غسل، وضو، نماز کے دینی اور سائنٹفک فوائد بیان کرتے ہوئے کہا جب انسان کلی کرتا ہے یا ناک میں پانی چڑھاتا ہے تو غبار، جراثیم وغیرہ سے حفاظت ہوجاتی ہے اور خاص طور سے آج کل غبار آلود زندگی میں صحت و تندرستی اور بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے مفید ہے. اور نماز ادا کرنے سے ورزش ہوجاتی ہے، گھٹنوں میں تکلیف، ریڈھ کی ہڈی کی بیماری اور اس کے علاوہ بے شمار بیماریوں سے انسان محفوظ رہ سکتا ہے۔ جبکہ مولانا محمد ارشد سلفی نے پروگرام میں شرکت کرنے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ نیز سماج سدھار کے کاموں میں دلچسپی رکھنے والے اور برائی خاص طور سے نشہ، جوا، سٹہ وغیرہ چھوڑنے کا لوگوں سے مسجد میں عہد کرایا اور عہد کرنے والوں کو نقد انعامات سے نوازا۔پروگرام میں مرد، خواتین اور بچوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔