امریکی تعاون کے سہارے دہشت گرد ترکی پر حاوی نہیں ہوسکتے،ہم تنہا نہیں ،دنیا بھر کے مسلمان ہمارے لئے دعا کر رہے ہیں: طیب اردگان

انقرہ۔21جنوری(ملت ٹائمز)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ شام کے شمالی علاقے عفرین میں دہشت گرد تنظیموں PKK/PYD-YPG اور داعش کے خلاف شروع کیا گیا آپریشن مختصر مدت میں مکمل ہو جائے گا۔ترکی کے اخبار ٹی آر ٹی ورلڈ کی رپوٹ کے مطابق صدر مملکت اور جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے چئیر مین رجب طیب ایردوان نے برصا میں پارٹی کے ضلعی خواتین ونگ اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے علاقے سے فرار ہونے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ دہشتگرد تنظیم پی کے کے عفرین سے فرار ہو رہی ہے۔ لیکن ہم ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے وہ بھاگیں گے اور ہم ان کا پیچھا کریں گے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ “دنیا بھر کے مسلمان ہمارے لئے دعا کر رہے ہیں افریقہ کے مسلمان تک ہمارے لئے دعا کر رہے ہیں افریقی بچے ہمارے لئے دعا کر ر ہے ہیں۔ ہم تنہا نہیں ہیں”۔عفرین کے PKK/PYD-YPG کے زیر قبضہ ہونے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زیتون کی ڈالی آپریشن مکمل ہونے کے بعد عفرین کو اس کے رہائشیوں کے حوالے کر دیا جائے گا۔صدر ایردوان نے کہا کہ دہشت گردوں کا سر کچلنا ہمارا ملّی مسئلہ تھا۔ یورپ میں یورپی حمایت حاصل کرنے والی دہشت گرد تنظیمیں فیتو، پی کے کے اور DHKP-C محض دہشتگرد تنظیمیں نہیں ہیں بلکہ غلیظ سیناریو کی قیادت کرنے والی کٹھ پتلیاں ہیں۔صدر رجب طیب ایردوان نے دہشت گردوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صرف اس تسلی پر کہ ہمارے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے آپ ترکی پر حاوی نہیں ہو سکتے۔