غزہ کے حالات بدستور خراب، صہیونی فوج کی فائرنگ کے باوجود فلسطینیوں کا احتجاج جاری

غزہ۔یکم اپریل(ایجنسیاں)
فلسطین میں ‘یوم الارض’ کے سلسلے میں مظاہروں کے دوسرے دن غزہ اور اسرائیلی سرحد کے قریب فلسطینی مظاہرین پر اسرائیل فوج کی فائرنگ میں مزید 50 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ ہفتے کے روز اسرائیلی فوج کی شیلنگ سے 49 شہری زخم ہوگئے۔ ترجمان کے مطابق مشرقی جبالیا میں 7، مشرقی غزہ میں 16، البریج میں 15، رفح میں 6اور خان یونس کے مقام پر دو فلسطینی زخمی ہوئے۔فلسطین میں کئی برس بعد تشدد کے بدترین واقع میں سولہ فلسطینیوں کی شہادت اور ڈیرھ ہزار سے زیادہ کے زخمی ہونے کے ایک دن بعد غزہ اسرائیلی سرحد پر شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔
گزشتہ روز جمعہ کو سولہ فلسطینیوں کی شہادت پر اسرائیل فوج کا کہنا تھا کہ مظاہرین میں شامل چند لوگوں کی طرف سے فائرنگ بھی کی گئی جب کہ کئی مظاہرین نے پتھراو¿ کیا اور جلتے ہوئے ٹائر فوج کی طرف لڑکائے۔غزہ میں ہزاروں افراد نے شہید ہونے والوں کے جنازوں میں شرکت کی اور احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا۔ اس موقع پرشہری سخت غم وغصے میں تھے اور وہ صہیونی ریاست کے خلاف انتقام انتقام کے نعرے لگا رہے تھے۔
گزشتہ روز غزہ اور اسرائیل کے درمیان پینسٹھ کلو میٹر طویل سرحد کے سامنے دسیوں ہزار فلسطینی جمع ہوئے جہاں چھ ہفتوں تک ان مظاہروں کو جاری رکھنے کے لیے عارضی خیمے بھی لگا دیئے گئے ہیں۔ فلسطینی یوم الارض کے سلسلے میں ہونے والے مظاہروں میں اسرائیل کے زیرِ تسلط علاقوں میں اپنے آبائی گھروں میں واپس جانے کا حق مانگ رہے ہیں۔اسرائیل فوج کے اندازوں کے مطابق ان مظاہروں میں 30 ہزار افراد نے شرکت کی تھی تاہم مقامی سطح پر یہ تعداد لاکھوں میں بتائی جاتی ہے۔