نیا کے بڑے بڑے انقلابات میںخطابت کا بڑا اہم رول رہا ہے

ممبئی(پریس ریلیز)
موجودہ دور میں انگلش زبان کو خاصی اہمیت حاصل ہے۔ آج یہ زبان دنیا کے بیشتر ممالک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ اسلام چونکہ ایک عالمی مذہب ہے لہذا اسکی عالمی وآفاقی تعلیمات کو جامع انداز میں دنیا والوں کے سامنے پیش کرناوارثین انبیا علما پر واجب ہے۔ اور علما اسی وقت کما حقہ اس فرائض کو انجام دے سکتے ہیں جبکہ وہ عالمی زبان سے بھی واقف ہوں۔ اسی دینی ضرورت کی وجہ سے مولانا بدرالدین اجمل قاسمی نے مرکزالمعارف ایجو کیشن اینڈ ریسرچ سینٹر قائم کرکے علما کے لئے دوسالہ انگریزی زبان وادب کا شعبہ قائم کیا ہے۔
مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سنٹرمیں ۸۱ اگست کو منعقدانگلش زبان میں تقریری مقابلہ منعقد کیاگیا جس میں مرکزالمعارف کے طلبہ نے مختلف موضوعات پر علم و حکمت سے پر تقریریں پیش کیں۔ محمد طیب قاسمی ،محمد قیام الدین قاسمیٰ اور محمد زبیر قاسمی نے بالترتیب اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کیں۔ محمد طیب قاسمی نے انصاف ومساوات کے عنوان پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام نے عدل وانصاف کو اتنی اہمیت دی ہے کہ دشمنوں کے ساتھ بھی انصاف قائم رکھنے کی تاکید کی ہے، محمد قیام الدین نے اسلام میں عورتوں کی آزادی کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام سے قبل دنیا کی ہرقوم میں عورتوں پر ظلم کا ایک لا متناہی سلسلہ جاری تھا، اسلام نے عورتوں کو ظلم سے آزادی دلائی اور ان کو انسانی حقوق دیکر عزت و شرف بخشا۔ محمد زبیر نے اپنی تقریر میں ملک میں ہورہی ناانصافی و ظلم پر حکومت کو ذمہ دار ٹہرایا اور یہ کہا کہ مسلمان ہمیشہ سے اپنے ملک کا وفادار رہا ہے۔
پروگرام کے جج مولانا برہان الدین قاسمی ڈائریکٹر مرکزالمعارف، جناب محی الدین حینف اور مفتی جسیم الدین قاسمی نے طلبا کی کارکردگی پر اطمیینان کا اظہار کیا۔ مولانا برہان الدین قاسمی نے اپنے تاثرات میں کہا کہ دنیا کے اندر جتنے بھی بڑے بڑے انقلابات آئے ان میں تقریر وخطابت کا بڑا اہم رول رہا ہے اس لئے اگر ایک کامیاب داعی و قائد بننا ہے تو ایک بہترین مقرر بھی بننا پڑے گا۔ جناب محی الدین صاحب نے ایک بہتر مقرر کی خصوصیات اور انگریزی زبان کی باریکیوں سے طلبہ کو واقف کرایا۔ مفتی جسیم الدین قاسمی نے کہا کہ علامہ رومی کا قول ہے کہ ”بارش سے پھول اگتے ہیں گرج سے نہیں“ جس کا مفہوم یہ ہے کہ تیزاور دھاڑنے والی آواز سے مقرر سامعین کو متاثر نہیں کرسکتا بلکہ نرم گفتگو ، عمدہ الفاظ کا انتخاب اور فطری انداز گفتگو ہی سامعین پر جادوئی اثر چھوڑتے ہیں۔ پروگرام کے صدر مولانا عتیق الرحمان قاسمی انچارج مرکرزالمعارف نے طلبہ کی عمدہ کار کردگی پر خوشی کا اظہار کیا اور طلبہ کو مزید اچھی کا کردگی کرنے کی نصیحت کی۔ پروگرام کی نظامت ادارہ کے استاذ مولانا معاذ قاسمی نے کی، اس موقع پرمرکز المعارف کے استاذ مولانا اسلم جاوید قاسمی، مولانا راشد قاسمی وغیرہ بھی موجود تھے،پروگرام کا اختتام صدرمحترم کی دعا پر ہوا۔

SHARE