ساڑھے تین منٹ میں 300 فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھامیں نے : ایہود باراک

یروشلم ;اسرائیل کے سابق وزیراعظم اور وزیر دفاع ایہود باراک نے فخریہ انداز میں فلسطینیوں کے قتل عام کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں‌ نے ساڑھے تین منٹ میں 300 فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا۔ عبرانی زبان میں‌ نشر ہونے والے ٹی وی 7 کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں ‌نے کہا کہ اگر حکومت میرے ہاتھ میں ہو یا مجھے وزیر دفاع بنا دیا جائے تو میں چند منٹوں میں غزہ میں فلسطینیوں میں صف ماتم بچھا دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر دفاع تھا غزہ کی پٹی میں ساڑھے تین منٹ میں 300 فلسطینی جو “حماس” کے کارکن تھے شہید کر دیے گئے تھے۔ سابق اسرائیلی وزیراعظم نے موجودہ حکومت اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کابینہ میں رونما ہونے والے اختلافات بچگانہ ہیں اور کابینہ یا سیکیورٹی کمیٹی کو اس طرح کے اختلافات میں الجھنے کا کوئی جواز نہیں۔ ایہود باراک نے الزام لگایا کہ نیتن یاھو کے پاس حماس سے نمٹنے کی کوئی حکمت عملی نہیں۔ حکومت نے غزہ کے مظاہرین اور حماس کے سامنے ہتھیار ڈال رکھے ہیں۔ ادھر حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ایہود باراک کے فلسطینیوں کو قتل کرنے کے اعترافی اور تفاخر پر مبنی بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست قاتلوں اور دہشت گردوں کا ٹولہ ہے۔ ایک ٹویٹ میں ابو زھری نے کہا کہ عالمی برادری کو ایہود باراک کے فلسطینیوں کو قتل کرنے کے اعترافی بیان کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیقات کرنی چاہیے۔

 

SHARE