بتیا : تعزیہ جلوس کے دوران دو مقامات پر جھڑپ ، پولیس اہلکار بھی زخمی ۔ حالات قابو میں

nor

 بتیا / مغربی چمپارن: ( فضل المبین) منواپل تھانہ حلقہ کے جوکہا گاؤں میں کربلا کے میدان کے نزدیک دو فریق کے درمیان ہوئے تنازع نے بھیانک شکل اختیار کر لیا ۔ جس کی بنا پر حالات کافی کشیدہ ہو گیا اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس کو بھی مشتعل لوگوں نے نشانہ بنایا اور پتھر بازی شروع کر دی جس کی بنا پر پولیس انسپکٹر انیل کمار سمیت تقریبا نصف درجن پولیس افسران زخمی ہوگئے ۔ شہ زوروں نے اس دوران منوا پل تھانہ کی جیپ سمیت تقریبا چار پانچ بائیک میں آگ لگا دی ۔ ساتھ ہی تقریبا نصف درجن سے زائد پھوس نما مکانات کو نذر آتش کردیا ۔اطلاع ملتے ہی ڈی ایم ڈاکٹر نیلیش رام چندر دیورے ایس پی جینت کانت اور ایس ڈی پی او پنکج کمار راوت سمیت دیگر پولیس افسران جائے واردات پر پہنچے اور کافی جدوجہد کے بعد حالات کو قابو میں کیا ایس پی نے بتایا کہ اب تک اس معاملے میں آٹھ لوگوں کو حراست میں لیا ہے اور اس میں شامل دیگر افراد کی بھی شناخت کی جا رہی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وہیں بتیا کے ڈیہی پنچایت کے سرپنچ پریم کمار شرما نے بتایا کہ انہوں نے ایک ہفتہ قبل ایس پی کو ایک درخواست دے کر جو کہا کے کربلا میں محرم کے موقع پر کثیر تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کرنے کو کہا تھا مگر ایس پی نے ان کی درخواست پر دھیان نہیں دیا جس کی بنا پر یہ واقعہ رونما ہوا ہے ۔ وہیں نرکٹیاگنج کے آریہ سماج چوک کے پاس منگل کی دیر شام محرم جلوس کے دو فریق کے درمیان ہوئے سنگباری کے معاملے میں پولیس نے دونوں فریق سے ایک درجن سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔ ایس ڈی ایم چندن کمار چوہان نے بتایا کہ کہ حالات اب بالکل قابو میں ہیں ہیں مگر احتیاط کے طور پر شہر کی مین چوک چوراہے پر پولیس افسران کو تعینات کردیا گیا ہے ہے تاکہ شر پسند عناصر دوبارہ ماحول کو مکدر کرنے کی کوشش نہ کر سکیں ۔