حکومت شہریت ترمیمی ایکٹ کے بعد پاکستان سے آنے والے جاسوسوں اور دہشت گردوں کی شناخت کیسے کرے گی: ارشد جمال سابق چیرمین مؤ

گھوسی سے مظفر الاسلام کی رپوٹ

 گھوسی: ( مئو ) مقامی شہر کے عزیز اسکول ہال میں تمام پارٹیوں کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں 8 دسمبر کو بھارت بند کو کامیاب بنانے کی حکمت عملی اور 13 دسمبر کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحصیل گھوسی میں 13 دسمبر کو پرامن آل جماعتی مظاہرہ ہوگا۔ اس اجلاس میں مہمانِ خصوصی مئو کے سابق چیئرمین ارشد جمال لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 جنوری کو ٹی ای ٹی کے امتحان کے پیشِ نظر 8 جنوری کو امن طریقوں سے مؤ بند رہے گا۔

مزید اُنہوں نے کہا کہ CAA کی ناکامیوں کو واضح کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون سول ایکٹ 1955 کے تیسرے شیڈول میں ترمیم کرکے نئے اصول بنائے گئے ہیں ملک کے مسلمانوں کو کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن مسلمانو کا کہنا ہے کہ جہاں آپ کو ہندو ، سکھ ، عیسائی ، پارسی بدھ، جیں کی جگہ اگر ہندوستان کی اقلیت لکھ دیتے تو آئین کے 14 ویں شیڈول کی خلاف ورزی ختم ہو جاتی۔ سابق چیئرمین ارشد جمال نے حکومت پر دوہرے معیار کے ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسام ، میگھالیہ ، میجورام یا تریپورہ کے قبائلی علاقوں کو بھی اس ایکٹ میں جگہ نہیں دی جانا آئین کی خلاف ورزی ہے ، کیونکہ ان چار ریاستوں کے قبائل کے لوگ بھی ہندوستان کے شہری ہیں لہٰذا انہیں بھی انکار نہیں کیا جانا چاہئے۔

اور نئے ایکٹ آنے سے نہ صرف مسلمانوں پر بحران پیدا ہوگا بلکہ وہ ملک کے 130 کروڑ شہریوں کی شہریت ختم کرکے ایک بار پھر اپنی شہریت کا ثبوت مانگیں گے۔ جو سینکڑوں سالوں سے اپنے پورے آباؤ اجداد کے ساتھ رہنے والے پورے 130 کروڑ افراد پرانی یادوں کا شکار ہیں اور انہیں ذلیل و خوار ہونا پڑےگا ایسے ملک میں جہاں کروڑوں لوگوں کے پاس رہنے کے لئے مکان نہیں ، نہ لباس پہننے کے لئے ، نہ کھانے کے لئے روٹی ، نہ کتابیں پڑھنے کے لئے ، نہ پینے کے لئے صاف پانی ، آپ ان سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ایسی دستاویزات حکومت کو پیش کریں تاکہ وہ اپنے آپ کو ہندوستان کا شہری ثابت کاٹ کر سکے

 اس میٹنگ میں بنیادی طور پر محمد خان، اروند پانڈے خورشید خان ، منوج سنگھ ، بلاک چیف سوجیت سنگھ ، شیخ حسام الدین ، گوپال رائے کے رکن پارلیمنٹ کے نمائندے بی ایس پی ، سماجی کارکن معراج الدین ، ​​نہال الدین ، ​​درالحسن، شاہ ضمن انصاری ، جمال قریشی ، شکیل احمد ، تفسیر احمد ، مولانا غفران اللہ ، چندو بھائی، اوم پرکاش، شعیب نظامی وغیرہ موجود رہے۔