کورونا سے ہندوستان میں گیارہویں موت، متاثرین کی تعداد 562 پہنچی، مہاراشٹر سے مثبت خبر

مہاراشٹر سے اچھی خبر یہ آ رہی ہے کہ وہاں 15 مریض ٹھیک ہو کر اسپتال سے ڈسچارج ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو پورے ملک میں اب تک تقریباً 40 لوگ ٹھیک ہو کر گھر بھیجے جا چکے ہیں۔

کورونا وائرس سے جنگ کے لیے پورا ہندوستان آج سے 21 دنوں کے لاک ڈاؤن پر ہے اور اس درمیان تمل ناڈو کے مدورائی سے ایک موت کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ کورونا متاثر مریض کی اس موت کے ساتھ ہی ہندوستان میں اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔ علاوہ ازیں متاثرین کی تعداد میں بھی لگاتار اضافہ ہو رہا ہے اور اس وقت یہ تعداد 562 ہے۔ مدورائی میں ہوئی موت کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ مریض 54 سال کا تھا اور وہ ڈاکٹروں کی سخت نگرانی میں تھا۔
تمل ناڈو کے وزیر صحت سی. وجے بھاسکر نے اس موت سے متعلق ٹوئٹ کر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ “ہماری پوری کوشش کے باوجود ایم ڈی یو، راجہ جی اسپتال میں کووِڈ-19 سے متاثر مریض کی موت ہو گئی۔ اسے پھیپھڑوں، بے قابو ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کی بیماری تھی۔”

قابل ذکر ہے کہ وزارت صحت کی ویب سائٹ کے مطابق مہاراشٹر میں اب تک 89، دہلی میں 30، یو پی میں 33، گجرات میں 33، کیرالہ میں 87، پنجاب میں 29، راجستھان میں 32، ہماچل پردیش میں 3، مغربی بنگال میں 9 معاملے سامنے آئے ہیں۔ حالانکہ کچھ تازہ معاملوں کو اس میں نہیں جوڑا گیا ہے۔ مہاراشٹر سے اچھی خبر یہ آ رہی ہے کہ وہاں 15 مریض ٹھیک ہو کر اسپتال سے ڈسچارج ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو پورے ملک میں اب تک تقریباً 40 لوگ ٹھیک ہو کر گھر بھیجے جا چکے ہیں۔
اس درمیان ملک کے اہم ہیلتھ ریسرچ آرگنائزیشن آئی سی ایم آر نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے سوشل ڈسٹنسنگ (سماجی دوری) کو ضروری قرار دیا ہے۔ آئی سی ایم آر نے کہا ہے کہ سوشل ڈسٹنسنگ بنانے کے مشورہ پر سختی سے عمل کیا جائے تو کورونا وائرس وبا سے نمٹا جا سکتا ہے۔ آئی سی ایم آر کے مطابق ایسا کرنے سے کل ممکنہ معاملوں کی تعداد 60 فیصد تک کم ہو جائے گی۔