تہران: (ایجنسی) ایران میں کورونا وائرس سے جم کر قہر برپا ہے۔ ہر دن یہاں موت کا اعداد و شمار بڑھتا ہی جارہا ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ایران میں 157 افراد کی موت ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرنے والوں کا سرکاری اعداد و شمار 2234 تک پہنچ گیا ہے لیکن ایران میں کورونا وائرس سے الگ بھی کورونا کی وجہ سے موتیں ہورہی ہیں۔ ایرانی میڈیا کے مطابق زہریلی شراب پینے سے ایران میں اب تک تین سو سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں جبکہ ایک ہزار سے زیادہ لوگ سنگین حالت میں اسپتال میں بھرتی کرائے گئے ہیں۔ دراصل سوشل میڈیا کے ذریعہ ایران میں یہ افواہ پھیلی ہوئی ہے کہ الکحل سے کورونا وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔ اسی افوہ پر بھروسہ کرکے لوگ کورونا سے بچنے کیلئے زہریلی شراب پی رہے ہیں۔ میتھینال پینے سے ہونے والی موت کا اعداد و شمار مسلسل ایران میں بڑھتا ہی جارہا ہے۔
لیکن بڑا سوال یہ ہے کہ ایران میں شراب پینے پر پابندی ہے اور قانون توڑنے والے مسلم شخص کیلئے 80 کوڑے کی سزا مقرر کی گئی ہے۔ اس کے باوجود لوگ سوشل میڈیا پر پھیلی افواہ پر بھروسہ کرکے زہریلی شراب پی کر اپنی اور اپنے کنبہ کی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ زہریلے میتھینال پر اسٹڈی کرنے والے اوسلو کے کلینکل ٹاکسیولاجسٹ ڈاکٹر نٹ ایرک ہووڈا اس بات کا اندیشہ ظاہر کررہے ہیں کہ زہریلی شراب سے ہوئی موتوں کے معاملہ میں ایران کی سرکاری رپورٹ سے زیادہ بدتر حالات ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ اسی طرح میتھینال کا استعمال کرتے رہے تو کورونا وائرس کی ہی طرح زہریلی شراب سے بھی مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔






