مشہور خلیفہ عمر بن عبد العزیز کے قبر کی شدید بے حرمتی، مقبرہ نذر آتش، مسلم دنیا میں شدید بے چینی

نئی دہلی: (ملت ٹائمز) مشہور امیر المومین اور خلافت بنوامیہ امیہ کے آٹھویں خلیفہ حضرت عمر بن عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ کی قبر کی شیعوں نے توہین کی ہے ۔ اس واقعہ سے پوری مسلم دنیا بے چین ہوگئی ہے اور شدید کاروائی کا مطالبہ ہورہاہے ۔ شام کے ادلب میں حضرت عمر بن عبد العزیز رحمۃ اللہ کا مقبرہ ہے ۔ خبر ہے کہ ایران نواز امامیہ اور نصیریہ شعیہ گروپ نے عمر بن عبد العزیز اور ان کی اہلیہ فاطمہ کی قبر کھود کر دونوں کے جسم کی توہین اور بے حرمتی کی ہے ۔ لاتوں سے مارا اور تھوکا ہے ۔ پھر پورے مقبرہ کو نذر آتش کردیا ہے ۔
اس واقعہ پر پورے عالم اسلام خاص طور پر سنی مسلمانوں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے اور ایسا کرنے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ ہورہاہے ۔ ہندوستان کے مسلمانوں میں بھی اس واقعہ پر شدید غم وعصہ ہے ۔ ٹوئٹر پر آج شام کافی دیر تک ایک ٹرینڈ بھی چلتا رہا جس میں مقبرہ جلانے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے مجرمین کے خلاف کاروائی کا مطالبہ تھا ۔ اس کے علاوہ ٹوئٹر صارفین نے شام کی بشار الاسد حکومت کے خلاف اقوام متحدہ سے کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ۔ ٹرینڈ کا ہیش ٹیگ تھا ۔ ویکپ فور عمر بن عبد العزیز
حضرت عمر بن عبد العزیز خلافت بنو امیہ کے آٹھویں خلیفہ تھے ۔ انصاف ۔ قرآن وسنت کی پیروی ۔ خلافت راشدہ کی اتباع اور اپنی نمایاں خصوصیات کی بنیاد پر وہ خلیفہ راشد میں شمار کئے جاتے ہیں ۔ انہیں عمر ثانی کے لقب سے بھی یاد کیا جاتاہے۔ ان کاتعلق خاندان بنو امیہ سے تھا اور سلیمان بن عبد الملک نے انہیں اپنا جانشیں بنایاتھا لیکن عادات ۔ اخلاق ۔ خصوصیات اور نظام حکومت میں وہ خلافت بنوامیہ کے دیگر حکمرانوں سے بالکل مختلف تھے ۔ مجموعی طور پر سبھی خاندان ، ہرطبقہ اور پوری دنیا میں وہ عزیز اور مقبول رہے ۔ 1400 سوسال بعد ان کی قبر کی بے حرمتی عالم اسلام کی تاریخ کا شرمناک اور افسوسنا ک واقعہ ہے۔