نئی دہلی : دہلی فساد کی زد میں آنے والی گامری گاؤں بھجن پورا کی عزیزیہ مسجد میں آج نماز جمعہ سے قبل ایک افتتاحی تقریب منعقد ہوئی. جس میں مہمان خصوصی کے طورپر جمعیت علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، جمعیت علماء تامل ناڈو کے صدر مولانا منصور کاشفی اور دیگر ذمہ داران شریک ہویے.
فروری میں شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے انتہائی خطرناک فساد میں اس مسجد اور اس میں موجود تمام مذہبی اشیا کو جلادیاگیا تھا. فسادیوں نے اس علاقے میں ایک پچاسی سالہ معمر خاتون کو بھی جلادیا تھا. جمعیت علماء اس علاقے میں مسجد کی تعمیر کے علاوہ فساد متاثرین کی قانونی پیروی بھی کررہی ہے. عزیزیہ مسجد ایک سو ستر اسکوائر فٹ کے دائرہ میں پانچ منزلوں پر مشتمل ہے. جس کی مرمت اور توسیع کا عمل جمعیت علماء ہند کے زیر اہتمام مکمل ہوا ہے.
آج کی تقریب میں اہل مساجد نے جمعیت کے ذمہ داروں کا شکریہ ادا کیا اور ان کے سروں پر پگڑی باندھ کر استقبال کیا.
اس موقع پر اپنے خطاب میں مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیت علماء ہند نے کہا کہ فساد کے بعد جمعیت کے خدام نے اس مسجد کا دورہ کیا تو یہاں کھڑا ہونا مشکل تھا، فسادیوں نے مسجد کو اندر سے مکمل تباہ کردیا تھا . تب اللہ تعالی نے جمعیت علماء ہند کو اپنے گھر کی خدمت کا موقع دیا. جمعیت علماء ہند کے جنرل سیکریٹری حضرت مولانا محمود مدنی صاحب کی سوچ ہے کہ فساد میں وقتی مدد کوئی معنی نہیں رکھتی اس لیے طویل المدتی پائیدار کام کیا جائے. ان کی اسی سوچ کا مظہر ہے کہ جمعیت نے تمام شعبوں میں بڑا کام کیا ہے اور ہر طرح کی رکاوٹوں کے باوجود آج تک فساد زدہ افراد کی خدمت کررہی ہے.
انھوں نے کہا کہ میں نوجوان ساتھیوں سے کہتا ہوں کہ کسی طرح مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے. اللہ کا فضل ہے کہ اللہ نے اس ملک میں پیدا کیا اور یہاں ہمیں داعی بنایا ہے. ہمیں دعا کرنی چاہیے کہ اللہ ہمارے ہم وطن بھائیوں پر بھی رحم کرے اور سب کو ایمان کی دولت عطا فرمائے . انھوں نے کہا کہ جمعیت علماء ہند بزرگوں کی دو سوسالہ جد وجہد کی سلسلے کی ایک سنہری کڑی ہے. ملک کی آزادی آسمان سے نازل نہیں ہوئی بلکہ اس میں ہمارے بزرگوں کی قربانی شامل ہے اور ان ہی بزرگوں کی یہ جماعت آج بھی ملک کی خدمت کررہی ہے.
جمعیت تمل ناڈو کے صدر مولانا منصور کاشفی نے اپنے خطاب میں الدین النصیحۃ کے حوالے سے کہا کہ دین تو خیر خواہی ہے. چنانچہ لوگوں کی خدمت اور لوگوں کی بھلائی بھی دین ہے. دہلی میں فساد ہوا تو اس کا درد دوہزار کلو میٹر دور تامل ناڈو میں محسوس کیا گیا اور وہاں کے لوگوں نے دہلی کے بھائیوں کی مدد میں ہر ممکن سعی کی. اس مسجد کی بھی خدمت تمل ناڈو کے احباب نے انجام دی ہے.
ان کے علاوہ مسجد کے امام و خطیب مولانا عارف قاسمی نے خطاب کیا اور جمعیت علماء کا شکریہ ادا کیا. اس موقع پر جو خصوصی مہمان شریک ہوئے ان کے نام حسب ذیل ہیں مولانا عرفان قاسمی، مولانا جمال قاسمی آرگنائزر جمعیت علماء ہند، مسجد کمیٹی کے صدر شاہد بھائی، حاجی جان محمد، اقبال بھائی سیفی، محمد راشد، محمد خالد اور جمعیت یوتھ کلب کے ٹرینر وعظ امن وغیرہ.