مرکز کے این پی آر کرنے کے قدم سے ہوشیار رہیں: پاپولر فرنٹ

نئی دہلی: (ملت ٹائمز) پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں تمام ریاستی حکومتوں، پارٹیوں اور ہر طبقے کے لوگوں سے جو سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف موقف رکھتے ہیں، یہ اپیل کی ہے کہ وہ مردم شماری کے ساتھ این پی آر کرنے کے مرکزی حکومت کے قدم سے ہوشیار رہیں۔
ایسی خبریں آرہی ہیں کہ رجسٹرار جنرل آف انڈیا (آر جی آئی) ایک ایپ کے ذریعہ مردم شماری کے ساتھ ساتھ متنازعہ قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے لئے بھی فیلڈ ٹرائل کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ لوگ نہیں چاہتے تھے کہ ان کے ہم وطنوں کو مذہب کی بنیاد پر حقِ شہریت سے محروم کر دیا جائے۔ اسی بنا پر وہ ایک سال قبل دستور مخالف شہریتی قانون اور این پی آر و این آر سی کے عمل کے خلاف سڑکوں پر اترے تھے۔ بیشتر غیربی جے پی پارٹیوں نے اس قانون کے خلاف موقف اختیار کیا تھا اور متعدد ریاستی حکومتوں نے قرار داد بھی پاس کی تھی۔ حتیٰ کہ وزیر اعظم مودی نے اعلانیہ طور پر کہا تھا کہ پورے ملک میں این آر سی لانے کاحکوموت کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔اس کے باوجود این پی آر کا قدم یہ ظاہر کرتا ہے کہ وزیر اعظم کے الفاظ پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ این پی آر کا این آر سی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ قومی آبادی رجسٹر ملک بھر میں این آر سی لانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے کیونکہ این پی آر کے ذریعہ جمع کئے گئے ڈاٹا سے ہی این آر سی کیا جائے گا۔
پاپولر فرنٹ اُن تمام لوگوں سے جمہوری طریقے سے ِان عوام مخالف اقدامات کی مخالفت کرنے کی اپیل کرتی ہے، جنہوں نے ایک سال قبل سی اے اے- این آر سی- این پی آر کے خلاف لڑائی لڑی تھی۔ ساتھ ہی تنظیم ان پارٹیوں اور ریاستی حکومتوں سے بھی اپنے عہد پر قائم رہتے ہوئے این پی آر کے قدم کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کرتی ہے، جنہوں نے اس لڑائی کی حمایت کرنے کے ساتھ سی اے اے کے خلاف موقف بھی اختیار کیا تھا۔