ڈاکٹر ظفر باری کا انتقال ایک عہد کا خاتمہ، سعودی عرب میں مقیم بھارت کی سرکردہ شخصیات کا اظہار تعزیت

ریاض، سعودی عرب: (پریس ریلیز) سعودی عرب کے شہر ریاض میں تقریباً چالیس سال سے مقیم مولانا عبد الباری قاسمی کے بڑے صاحبزادے جناب ظفر باری صاحب (47 سال) کل 23 اپریل 2021 بروز جمعہ نجف گڑھ کے وکاس ہاسپیٹل میں صبح دس انتقال کر گئے اور بٹلہ ہاؤس کے قبرستاں میں آپ کی تدفین عمل میں آئی۔ ظفر باری گذشتہ ماہ اپنے وطن مظفرپور ، بہار میں کسی تقریب میں شرکت کے لئے تشریف لائے تھے اور اب دہلی میں واقع اپنے مکان سے واپسی کی تیاری کر رہے تھے کہ اچانک آپ کی طبیعت ناساز ہو گئی اور آکسیجن لیول کم ہو گیا ، آپ کو وکاس ہاسپیٹل میں ایڈمٹ کیا گیا لیکن وہاں آپ زندگی اور موت کی جنگ ہار گئے اور آپ کا انتقال ہو گیا ۔ مرحوم ایک اعلی تعلیم یافتہ انسان تھے ۔ آپ نے 1997 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے انگلش لٹریچر میں گریجویشن اور 1999 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے MSW کیا تھا اور سعودی عرب کے شہر ریاض میں واقع جی سی سی کے آفس میں گذشتہ بائیس سالوں سے بحیثیت ٹرانسلیٹر کام کر رہے تھے ۔
آپ انتہائی سنجیدہ ، با صلاحیت ، کم گو اور صائب الرائے ہونے کے ساتھ ساتھ ریاض میں موجود انڈین کمیونٹی میں معروف شخصیت تھے ۔ آپ کی اچانک وفات سے ریاض کی جامعہ اور علیگ برادری میں ایک ایسا خلاء پیدا ہو گیا ہے جس کی تلافی میں بہت وقت لگے گا۔ مرحوم کے پسماندگان میں والدین و متعدد چھوٹے بھائیوں کے علاوہ بیوی ، دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں ۔ آپ کی وفات پر ریاض میں موجود دارالعلوم دیوبند کے فضلائے کرام کی تنظیم لجنہ علمیہ نے اپنے گھرے رنج والم کا اظہار کیا ہے بطور خاص مولانا انعام الحق قاسمی ، مولانا لطف اللہ قاسمی ، مولانا محمد ہارون قاسمی ، مولانا فخر الدین قاسمی ، مولانا جمیل الرحمن الحافظ مولانا محفوظ احمد قاسمی ، مفتی محمد اکرم قاسمی ، مولانا عبد الماجد قاسمی اور مولانا محمد ارشد قاسمی نے مرحوم کے والد مولانا عبد الباری قاسمی اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت پیش کی ۔