جمعیۃ علماء کی طرف سے گونڈی میں 600؍ راشن کٹس کی تقسیم حسب معمول یومیہ طبی خدمات بھی جاری: مولانا صدر عالم قاسمی

ممبئی: ( عبدالقادر فہمی کی رپورٹ ) رمضان المبارک اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ وجود پذیر ہے یہ افعال خیر اور نیکیوں کے لیے موسم بہار کی حیثیت رکھتا ہے یہ بخشش، سخاوت، بھائی چارے، ہمدردی، غم خواری، غریب پروری، بھوک، افلاس، تنگدستی اور مفلوک الحالی سے جوجھ رہے یتیموں،مسکینوں ،بیواؤں، بےکس و محتاج معذور افراد اور قیدیوں کے ساتھ ہمدردی اور انکے خبرگیری کا مہینہ ہے اسی کے پیش نظر گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی اربابِ جمعیۃ علماء گوونڈی اپنے علاقے کی بیواؤں یتیموں مسکینوں اور مفلوک الحال لوگوں کی امداد کے لیے کمر بستہ ہوئے اور اب تک 600؍ افراد کے درمیان راشن کٹس تقسیم کرکے شہر المواساة کے پیغام کو عام کیا۔
صدر جمعیۃ مولانا محسن خان صاحب اور جنرل سیکرٹری حضرت مولانا صدر عالم قاسمی صاحب و دیگر ارکان جمعیۃنے دن رات محنت کرکے اس کام کو انجام دیا ہے۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری حضرت مولانا صدر عالم قاسمی صاحب نے کہا کہ لاک ڈاؤن اور کاروباری حالات کی طویل ترین بندش میں رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر علاقے کے غریب‘ نادار‘ مستحق افراد کو یاد رکھنا اور اپنی وسعت کے مطابق انکی امداد کرنا ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام برداشت رواداری، احساس اور ایثار کرنے کا حکم دیتا ہے اس مشکل گھڑی میں ہم سب کو اپنے سے کمزور رشتہ داروں، دوستوں، عزیز و اقارب، محلے داروں اور علاقے کے بیکسوں مسکینوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ رمضان المبارک سکون کے ساتھ گزار سکیں ،
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں صدقات واجبہ کے علاوہ نفلی صدقات بھی زیادہ سے زیادہ دینے کی کوشش کرنی چاہیے، کیوں کہ حدیث شریف میں ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت کا دریا پورے سال ہی موجزن رہتا تھا، لیکن ماہِ رمضان المبارک میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت ایسی ہوتی تھی جیسے جھونکے مارتی ہوئی ہوائیں چلتی ہیں (بخاری شریف ) جو شخص بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا اس کو ضرور نوازتے۔ لہٰذا ہمیں بھی اس بابرکت مہینے میں اس سنت پر عمل کرتے ہوئے صدقات کی کثرت کرنی چاہیے اور سحر وافطار میں غریبوں اور ناداروں کا بھرپور خیال رکھنا چاہیے۔
بعد ازاں صدر جمعیۃ مولانا محسن خان نے کہا کہ مشکل اور مصائب زدہ حالات میں ہی کمزورں اور بیکسوں کی مدد کرنا ہی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور صحابہ کرام کا طریقہ ہے انہوں نے کہا اس مشکل ترین حالات اور موجودہ لاک ڈاؤن (جس نے بڑے بڑے تاجروں کی کمر توڑدی ہے) میں بھی جمعیۃ علماء گوونڈی اپنے علاقے کے کمزور طبقات میں اب تک 600؍سو راشن کٹس تقسیم کرچکی ہے تاکہ اس متبرک مہینے اور آنے والی عید سعید میں انہیں بھی خوشی میسر ہوسکے۔
انہوں نے علاقے کے بااثر اور مالدار افراد سے پرزور اپیل کی کہ وہ اس مہینے میں اپنے آس پڑوس کے لوگوں کی خبر گیری کرکے حتی المقدور انکی امداد کریں اور اپنی زکوٰۃ وخیرات میں انہیں حصہ عطا کریں تاکہ سال میں ایک دفعہ آنے والی عظیم الشان اور پر مسرت عید سعید میں انہیں بھی مسرت کے لمحات میسر ہوسکے۔
انہوں نے جمعیۃ علماء گوونڈی کی طبی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں جمعیۃ علماء دس روپیےمیں مرض کی تشخیص اور دوا دیتی ہے اور دفتر جمیعت میں روزانہ اس کا معمول جاری و ساری ہے اور ان شاءاللہ آئندہ بھی اس طرح جمیعت آپ کی خدمت کرتی رہے گی۔
جمعیۃ علماء گوونڈی کی طرف سے رمضان المبارک کے مہینے اور کورونا کی اس مہاماری میں علاقے کی بیواؤں اور غریبوں میں راشن کٹس کی تقسیم عمل میں آئی۔ رمضان کے شروع سے ہی یہ سلسلہ جاری ہے اور اب تک لگ بھگ چھ سو (600) لوگوں کو راشن کٹس کی تقسیم ہو چکی ہے۔
اس کارِ خیر میں تمام ممبران جمعیۃ علماء گوونڈی کی بھرپور شرکت رہی خصوصاًمولانا محسن خان (صدر جمعیۃعلماء گوونڈی) مولانا اسید صاحب ( جنرل سیکریٹری شمال مشرقی زون،ممبئی) مولانا صدر عالم قاسمی (جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء گوونڈی) یوسف پٹیل ( نائب صدر جمعیۃ علماء گوونڈی) صاحب مولانا ثناء اللہ صاحب ( مہتمم جامعہ مرقات العلوم) مفتی محمد احمدقاسمی (نائب صدر جمعیۃ علماء گوونڈی) حاجی نعیم صاحب ( نائب سیکریٹری جمعیۃ علماء گوونڈی) مولانا اشرف( نائب سیکریٹری جمعیۃ علماء کُرلا زون) کا بہت تعاون رہا ۔