معروف شاعر منور رانا کے گھر پر دیر رات یوپی پولس کی چھاپہ ماری، بیٹی نے کہا انتقام لے رہی ہے حکومت

فوزیہ رانا نے ایک ویڈیو کے ذریعے سب سے مدد کی اپیل کی ہے، وہ کہہ رہی ہیں ’’ہمیں بہت پریشان کیا جا رہا ہے۔ میرے بیمار والد کو بھی پریشان کیا گیا، انتظامیہ ہمارے والد اور ہم سے انتقام لے رہی ہے۔
لکھنؤ: یوپی کی راجدھانی لکھنؤ میں یوپی پولیس نے دیر رات گئے مشہور شاعر منور رانا کی رہائش پر چھاپہ مارا۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی اچانک چھاپہ ماری سے اہل خانہ حیران رہ گئے، ان سے بہت سے سوالات بھی پوچھے گئے۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس نے انیں کچھ نہیں بتایا اور گھر کی تلاشی لیتے رہے۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق منور رانا کی بیٹی اور کانگریس کی رہنما فوزیہ رانا نے انتظامیہ پر انتقامی کارروائی کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے کنبے کو بیجا ہراساں اور خوف زدہ کیا جا رہا ہے۔
آج تک کے نیوز پورٹل پر شائع رپورٹ کے مطابق فوزیہ رانا نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کر کے مدد کی اپیل کی ہے۔ ویڈیو میں وہ کہہ رہی ہیں کہ انہیں پریشان کیا جا رہا ہے۔ ان کے بیمار والد کو بھی ہراساں کیا گیا۔ انتظامیہ ہمارے والد اور ہم سے انتقام لے رہی ہے۔
ویڈیو میں فوزیہ رانا نے الزام عائد کیا ’’پولیس بغیر سرچ وارنٹ ان کے گھر کے اندر پہنچی۔پولیس نے گھر میں بنی لائبریری کی تلاشی لی اور میرے والد منورور رانا کو گھر کے باہر بیٹھا دیا۔‘‘ دعوی کیا جا رہا ہے کہ پولیس نے فوزیہ کی 16 سالہ بیٹی کا موبائل فون ضبط کر لیا۔ فوزیہ رانا کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کے موبائل میں بہت سی تصاویر اور ذاتی چیزیں تھیں، پولیس اس طرح موبائل کیسے لے سکتی ہے؟
رپورٹ کے مطابق، رات گئے پیش آنے والے اس واقعے پر منورور رانا نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’پولیس نے غنڈہ گردی کی ہے۔ پولیس نے مجھ سے کہا آپ ہٹیئے، آپ سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ میں نے کہا کہ میں اس کا باپ ہوں، میرا یہی قصور ہے کہ میں نے اسے پیدا کیا، میں ایسے کیسے ہٹ جاؤں؟ میں نے پولیس سے پوچھا کہ اگر آپ کے پاس سرچ وارنٹ ہے تو مجھے بتائیں۔ اس نے کچھ نہیں کہا اور گھر میں غنڈہ گردی کرتے ہوئے ادھر ادھر جانے لگے۔ راستہ روک دیا، میڈیا کو آنے کی اجازت نہیں دی، نہ ہی وکیلوں کو آنے دیا، یہ سراسر غنڈہ گر دی ہے!‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تو بیکرو جیسا سانحہ ہے! مجھے ان پولیس والوں میں سے کوئی مار دیتا اور نا بھی مارتا تو میرے حالات ایسے ہیں کہ میں خود ہی مر جاتا لیکن اگر میں مر جاتا تو تمام پولیس اہلکار مجرم ہوتے۔ ظاہر کرنے کے لئے پولیس کے ساتھ ایک لیڈی پولیس اہلکار موجود تھی جو ہر کمرے میں گئی۔ بہار سے آنے والی میری بیٹی (فوزیہ) کی بیٹی کا موبائل بھی لے لیا۔‘‘
رپورٹ کے مطابق تاحال اس دیر رات گئے تلاشی کی وجہ واضح نہیں ہو سکی۔ پولیس کی طرف سے بھی اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم کچھ دن پہلے ہی منور رانا کے بیٹے کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا۔
منور رانا کے بیٹے تبریز رانا پر موٹر سائیکل سوار نامعلوم بدمعاشوں نے دن دن دہاڑے فائرنگ کر دی تھی۔ بدمعاشون نے تریپولا کے پٹرول پمپ پر دو راؤنڈ فائر کیے، دونوں گولیاں ان کی کار سے ٹکرا گئیں۔ اس کے بعد حملہ آور وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔ پولیس نے موقع پرپہنچ کر عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کر کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی۔ اب اس واقعے کے کچھ دن بعد یوپی پولیس نے دیر رات گئے منور رانا کی رہائش پر چھاپہ ماری کی۔