دودھ پلانے سے اینٹی باڈیز ماں سے سیدھے بچے تک پہنچتی ہے بچے کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے، بچے کو زندہ رہنے میں مدد کرتا ہے اور تا حیات صحت کے فوائد فراہم کرتا ہے ۔
نوزائیدہ کو پیدائش کے ایک گھنٹے کے اندر ماں کا دودھ پلائیں ۔
* پہلے 6 ماہ صرف ماں کا دودھ پلائیں ۔
* 6 مہینے پورے ہونے پر اوپری غذائیں دیں ۔
چھاتی کا دودھ احتیاط کے ساتھ پلائیں،
انفیکشن سے کریں بچاؤ!
اگر ماں کو بخار، کھانسی یا سانس لینے میں تکلیف جیسی علامات ہوں، تو وہ:
1۔ فوراً ڈاکٹر سے رابطہ قائم کریں ۔
2۔ ڈاکٹر کی بتائی ہوئی ہدایات پر عمل کریں ۔
3۔ دودھ پلانے کے وقت یا جب بچے کے پاس ہوں تو ماسک پہنیں ۔
4. کھانستے اور چھینکتے وقت اپنی ناک اور منھ کو رومال/ ٹشو یا موڑی ہوئی کوہنی سے ڈھکیں ۔ 5. چھینکنے اور کھانسنے کے بعد، بچے کو اپنا دودھ پلانے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے 40 سیکنڈ تک دھویں ۔
6. بار بار چھوئی جانے والی کسی بھی سطح کو صابن یا الکوحل سے بنے سینی ٹائزر سے صاف/جراثیم سے پاک کریں ۔
اگر ماں بہت بیمار ہے اور دودھ نہیں پلا سکتی ہے، تو وہ اپنا دودھ صاف کٹوری میں نکال سکتی ہے اور صاف کپ یا چمچ سے بچے کو دودھ پلا سکتی ہے ۔
اپنا دودھ نکالنے سے پہلے
ہاتھوں کو صابن و پانی سے 40 سیکنڈ تک دھوئیں ۔
جس کٹوری یا کپ میں دودھ نکالیں اسے صابن اور پانی سے اچھی طرح دھوئیں ۔
اپنا نکلا ہوا دودھ پلاتے وقت ماسک پہن کر رکھیں
اچھی طرح صاف کئے گئے کپ یا چمچ سے ہی دودھ پلائیں ۔
اگر ماں بیماری کی وجہ سے دودھ پلانے اور دودھ نکالنے کی حالت میں نہیں ہے، تو وہ:
ایک مدت کے بعد اپنا پلانا شروع کرے ۔
ماں کی بیماری/ ماں کی موت / دودھ نہ آنے کی صورت میں ڈونر ہیومن ملک پلائیں ۔
اگر نوزائیدہ یا چھوٹا بچہ بیمار ہے اور وہ کووڈ -19 سے متاثر ہے یا اس کا امکان ہے، تب بھی ماں اسے اپنا دودھ پلاتی رہے ۔
بچے کی تیز دماغی و جسمانی نشوونما کی ضرویات کو پورا کرنے کے لئے، اس کے چھ ماہ پورے ہونے پر ماں کے دودھ کے ساتھ کھانا کھلانا شروع کریں ۔ دیکھ بھال کرنے والے:
1. کھانا بنانے، کھلانے یا کھانے سے پہلے 40 سیکنڈ تک صابن و پانی سے ہاتھ دھوئیں ۔
2. کھانا کھلانے سے پہلے بچے کے ہاتھ 40 سیکنڈ تک دھوئیں ۔
3. کھانستے اور چھینکتے وقت اپنے منھ کو رومال یا ٹشو سے ڈھکیں ۔ استعمال کے بعد ٹشو کو بند کوڑے دان میں ڈالیں ۔
4. اگر کھانسی یا زکام ہو تو بچے کو کھانا کھلاتے وقت ماسک پہن کر رکھیں ۔
5. کھانا بنانے والی جگہ کو صابن و پانی سے اچھی طرح صاف کریں ۔
6. بچے کو الگ کٹوری سے کھانا کھلائیں ۔
7. بچے کو صاف کٹوری و چمچ سے ہی کھانا کھلائیں ۔
8. مختلف قسم کے کھانے جیسے دال، دودھ و دودھ سے بنی اشیاء، پیلی، نارنگی اور ہری سبزیاں اور پھل دیں تاکہ اس کا ہر نوالہ غذائیت سے بھرپور ہو ۔
9. اگر لاک ڈاؤن کے دوران، تازہ پھل، سبزی نہ ملے، تو دوسری کھانے کی اشیاء کام میں لائیں ۔
10. بیماری کے دوران بچے کو کم مقدار میں کھانا زیادہ مرتبہ کھلائیں اور بیماری کے بعد معمول سے زیادہ کھانا کھلائیں ۔
اوپری خوراک کی شروعات میں تاخیر سے بچے کی جسمانی اور دماغی نشوونما پر اثر پڑے گا اور اس میں غذائی قلت کا خطرہ بھی بڑھے گا ۔
اگر ماں یا بچہ کووڈ -19 سے متاثر ہے یا اس کا شبہ ہے، تب بھی صحت کی سہولت کے عملے اور کمیونٹی ہیلتھ ورکرز کو یقینی بنانا چاہئے کہ:
• تمام حاملہ خواتین اور ماؤں کو دودھ پلانے کے لیے بریسٹ فیڈنگ سے متعلق کونسلنگ کریں، اور بریسٹ فیڈنگ کرانے میں عملی مدد کریں ۔
• ماں اور بچہ ایک ساتھ رہیں اور ماں اپنی جلد سے بچے کی جلد کو مشق کر کے دودھ پلائے ۔
• اپنے طبی ادارے میں، یا اپنے کسی بھی کارکن کے ذریعہ ماں کے دودھ کے متبادل، دودھ کی بوتلوں، ٹیٹس، پیسیفائر یا ڈمیز کو فروغ نہ دیں ۔