دربھنگہ وہ سرزمین ہے جس کا اردو پر ادبی قرض ہے : ڈاکٹر فاضل احسن ہاشمی

دربھنگہ: (پریس ریلیز) دربھنگہ وہ مردم خیز سرزمین ہے جس کے لعل پروفیسر گنگا ناتھ جھا کا اردو پر ناقابل فراموش ادبی قرض ہے اس خیال کا اظہار شعبۂ اردو لکھنؤ یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاضل احسن ہاشمی نے کیا انھوں نے کہا کہ اسی سرزمین کے لعل پروفیسر گنگا ناتھ جھا نے غیر منقسم ہندوستان میں جولائی سنہ 1924 میں آلہ آباد یونیورسٹی میں پہلا شعبہ اردو قائم کیا۔ یہ وہ زمانہ ہے جب سر گنگا ناتھ جھا آلہ آباد یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے عہدے پر فائز تھے، انھوں نے بروقت شعبہ اردو اور شعبہ ہندی قائم کیا، دھیرندر ورما کو ہندی شعبہ کا اور کیپٹن سید محمد ضامن علی کو شعبہ اردو کا سربراہ بنایا جن کی قیادت میں شعبہ ہائے ہندی اردو نہ صرف قائم ہوا بلکہ پروان بھی چڑھا. آج پورے ملک میں جن جن یونیورسٹیوں میں شعبہ اردو کا قیام ہے وہ سر گنگا ناتھ جھا کا رہین منت ہے. اگر گنگا ناتھ جھا کو بابائے اردو تعلیمات کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا. انھوں نے کہا کہ ان کے کے صاحبزادے پروفیسر امرناتھ جھا تھے جو آلہ آباد یونیورسٹی میں شعبہ انگریزی کے پروفیسر تھے. جو بعد میں وائس چانسلر آلہ آباد یونیورسٹی کے عہدے پر فائز ہوئے. ایسی مثال شاذ و نادر ہی ملتی ہے. پر فیسر امرناتھ جھا سنسکرت کے پروفیسر تھے اور انھیں مہامہواپادھیائے اور سر کا خطاب بھی ملا تھا. یاد رہے کہ موصوف نے ان خیالات کا اظہار شعبہ اردو للت نارائن متھلا یونیورسٹی دربھنگہ میں ایک دفتری امور کی غرض سے اپنی آمد کے موقع پر کیا۔ اس موقع سے صدر شعبہ اردو ڈاکٹر سرور کریم، سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر آفتاب اشرف ،ڈاکٹر وصی احمد شمشاد، ڈاکٹر مطیع الرحمن ، ڈاکٹر ناصرین ثریا ، ڈاکٹر زیبا پروین ، ڈاکٹر رضوان احمد، ریسرچ اسکالر، عمر فاروق، محمد اصغر علی، حسان جاذب، وغیرہ موجود تھے۔ پروگرام کی صدارت صدر شعبہ اردو ڈاکٹر سرور کریم صاحب نے کی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com