وارانسی، (ملت ٹائمز ایجنسیاں )
راہل گاندھی کے وزیر اعظم نریندر مودی پر گنگا کی صفائی نہ کرانے کے الزامات کا جواب مرکزی وزیر برائے آبی وسائل اوما بھارتی نے دیا ہے۔انہوں نے راہل گاندھی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہاکہ میں یوپی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد راہل گاندھی سے تھائی لینڈ نہیں جانے کی اپیل کروں گی، کیونکہ نتائج آنے کے بعد ایسا ہی امکان ہے، ان کو میرے ساتھ گنگا کی صفائی کا کام دیکھنے آنا چاہیے اور اگر اس کی صفائی کی مہم شروع نہیں ہوئی ہے تو یا تو ان کو گنگا میں کودنا چاہیے ، نہیں تو میں کود جاؤں گی۔اتنا ہی نہیں ،اوما بھارتی نے میڈیا سے بات چیت کے دوران اکھلیش یادو کو بھی نشانہ پر لیا ۔قابل ذکر ہے کہ یوپی انتخابات میں سماج وادی پارٹی -کانگریس کا اتحاد ہے، اس لحاظ سے اوما بھارتی نے اکھلیش پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کا محکمہ تو گنگا کی صفائی مہم میں لگا ہے لیکن ایس پی لیڈر اور یوپی کے وزیر اعلی اکھلیش یادو گنگا کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔اوما بھارتی نے اکھلیش یادو پر حملہ بولتے ہوئے کہاکہ 5 میں سے 4 ریاستوں میں صاف گنگا مہم کا کام شروع ہو گیا ہے ،لیکن یوپی حکومت نے تمام گنگا اضلاع کو این او سی (نو آبجکشن سرٹیفکیٹ)نہیں دینے کی ہدایت دی ہے، میں اس ہدایت کی کاپی دے سکتی ہوں۔ اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی کو مشورہ دیتے ہوئے اوما بھارتی نے کہاکہ یا تو راہل گاندھی کو اکھلیش سے پیچھا چھڑا لینا چاہیے یا خود اتحاد سے الگ ہو جانا چاہیے ۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں راہل گاندھی نے وارانسی میں انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا تھاکہ مودی جی کہتے ہیں کہ میں یوپی کا بیٹا ہوں اور گنگا میری ماں ہے اور ماں گنگا نے مجھے گجرات سے بلایا ہے، مودی جی گنگا میا کے پاس آئے اور سودا کیا۔گنگا پہلے مجھے وزیر اعظم بنائیں اور اس کے بعد میں سب کچھ دیکھوں گا ۔اس پر اوما بھارتی نے کہا کہ یہ واقعی میں راہل گاندھی کی تنگ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ صرف گجرات کے لوگ ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لوگ گنگا کو ’ماں‘ کہہ کر پکارتے ہیں ، ان کی ماں سونیا گاندھی گنگا کے بارے میں بے حد جذباتی ہو کر بات کرتی ہیں۔
راہل گاندھی کے وزیر اعظم نریندر مودی پر گنگا کی صفائی نہ کرانے کے الزامات کا جواب مرکزی وزیر برائے آبی وسائل اوما بھارتی نے دیا ہے۔انہوں نے راہل گاندھی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہاکہ میں یوپی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد راہل گاندھی سے تھائی لینڈ نہیں جانے کی اپیل کروں گی، کیونکہ نتائج آنے کے بعد ایسا ہی امکان ہے، ان کو میرے ساتھ گنگا کی صفائی کا کام دیکھنے آنا چاہیے اور اگر اس کی صفائی کی مہم شروع نہیں ہوئی ہے تو یا تو ان کو گنگا میں کودنا چاہیے ، نہیں تو میں کود جاؤں گی۔اتنا ہی نہیں ،اوما بھارتی نے میڈیا سے بات چیت کے دوران اکھلیش یادو کو بھی نشانہ پر لیا ۔قابل ذکر ہے کہ یوپی انتخابات میں سماج وادی پارٹی -کانگریس کا اتحاد ہے، اس لحاظ سے اوما بھارتی نے اکھلیش پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کا محکمہ تو گنگا کی صفائی مہم میں لگا ہے لیکن ایس پی لیڈر اور یوپی کے وزیر اعلی اکھلیش یادو گنگا کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔اوما بھارتی نے اکھلیش یادو پر حملہ بولتے ہوئے کہاکہ 5 میں سے 4 ریاستوں میں صاف گنگا مہم کا کام شروع ہو گیا ہے ،لیکن یوپی حکومت نے تمام گنگا اضلاع کو این او سی (نو آبجکشن سرٹیفکیٹ)نہیں دینے کی ہدایت دی ہے، میں اس ہدایت کی کاپی دے سکتی ہوں۔ اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی کو مشورہ دیتے ہوئے اوما بھارتی نے کہاکہ یا تو راہل گاندھی کو اکھلیش سے پیچھا چھڑا لینا چاہیے یا خود اتحاد سے الگ ہو جانا چاہیے ۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں راہل گاندھی نے وارانسی میں انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا تھاکہ مودی جی کہتے ہیں کہ میں یوپی کا بیٹا ہوں اور گنگا میری ماں ہے اور ماں گنگا نے مجھے گجرات سے بلایا ہے، مودی جی گنگا میا کے پاس آئے اور سودا کیا۔گنگا پہلے مجھے وزیر اعظم بنائیں اور اس کے بعد میں سب کچھ دیکھوں گا ۔اس پر اوما بھارتی نے کہا کہ یہ واقعی میں راہل گاندھی کی تنگ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ صرف گجرات کے لوگ ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لوگ گنگا کو ’ماں‘ کہہ کر پکارتے ہیں ، ان کی ماں سونیا گاندھی گنگا کے بارے میں بے حد جذباتی ہو کر بات کرتی ہیں۔