مسلم میڈیا کی ضرورت اور اس جانب پیش قدمی

موجودہ دور میں میڈیا اور نیشنل چینل کی باگ ڈور ایسی جماعت اور ایسی کمیونٹی کے ہاتھوں میں ہے ،جس نے پورے ملک میں بد امنی ، پھیلا رکھی ہے ۔ جہاں سچائی کو چھپایا جاتا ہے ،اور جھوٹ کو پھیلایا جاتا ہے ، اور میڈیا میں اظہار خیال کے لئے بھی ایسے لوگوں کو دعوت دی جاتی ہے جن پر میڈیا کا کنٹرول ہوتا ہے ،جو اظہار رائے کے نام پر ،جانبداری سے کام لیتے ہوئے ،وہی زبان بولتے ہوں جو انکو کہا جاتا ہے ۔اس میں شک نہیں کہ موجودہ دور میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے ،کسی بھی موقع پر حالات بگاڑنے اور سنوارنے میں میڈیا کا کردار غیر معمولی واقع ہوتا ہے ،اس لئے شروع ہی سے بعض صاحب اثر لوگ بھی موقع موقع سے اس بات کی جانب متوجہ کرتے چلے آئے ہیں ،کہ صداقت پسند ، امن کے علمبردار ،غیر جانب دار لوگوں کا بھی میڈیا میں حصہ ہونا چاہئے ، یہ اور بات ہیکہ قومی سطح پر ،اس بات پر زیادہ زور نہیں دیا جا سکا ،
اب مسرت کی بات ہے بعض نوجوان فارغین مدارس نے اس جانب پیش قدمی دکھائی ہے ، جس میں ایک نام معروف صحافی ،فاضل دارالعلوم دیوبند مولانا شمش تبریز قاسمی کا ہے جو ملت ٹائمز نامی ویب پورٹل کے ذمہ دار بھی ہیں ، اور بڑی امانت داری ، صدق گوئی اظہار حق کے ساتھ بڑی لگن اور جد و جہد کے ساتھ اس پورٹل کو چلا رہے ہیں جو پورے ملک میں مقبول ہورہا ہے ، اب انہوں نے اپنے اس کام کو کافی وسعت دے دی ہے ، ملت ٹائمز کا یوٹوب چینل بھی چالو ہوچکا ہے ، جس پر خبر در خبر ، اور دیگر پروگرام نشر کئے جاتے ہیں ، جو ملک بھر میں مقبول ہے ، اور کسی حد تک اب اس بات کی کمی جاتی رہی ہے کہ مسلمانوں کے پاس اپنی بات پہونچانے کا کوئی موثر ذریعہ نہیں ہے، اس کام کو مسلم میڈیا ہاؤس کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے، جو روز بروز کامیابی کی منازل طے کرتا نظر آرہا ہے،
اللہ ان کو اور ترقی کی اور قوم و ملت کی خدمت کے لئے قبول فرمائے ۔
★ حافظ محمد سیف الاسلام مدنی
نور گنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات (یوپی) الہند