مشرقی غوطہ میں سرکاری فوج کی بمباری جاری، شہری فرار ہونے پر مجبور

بیروت (ملت ٹائمزایجنسی) مشرقی غوطہ میں شام کی سرکاری فوجوں کی پیش قدمی کی وجہ سے سینکڑوں افراد فرار ہو رہے ہیں ، جہاں شامی دار الحکومت کے نزدیک باغیوں کے آخری اہم گڑھ کو ختم کرنے کے لئے شامی حکومت بڑے پیمانہ پر فوجی کارروائی میں مصروف ہے۔ یہ اطلاع جنگ کی نگرانی کرنے والے ایک ادارہ ’دی سیرین آبزرویٹیری فار ہیومن رائٹس ‘ اور ایک مقامی باشندے نے اتوار کودی ہے۔

سرکاری فوجیں محصور علاقہ میں مشرقی کنارے سے داخل ہو رہی ہیں جس کا واضح مقصد اس کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ہے، یہ ایسا طریقہ کار ہے جس کا استعمال دمشق اور اس کے اتحادیوں نےآٹھ سال کی جنگ میں بار بار کیاہے۔ صدر بشار الاسد کے مخالفین کی حمایت کرنے والے اورینٹ ٹی وی نے بتایا کہ بشارالاسد کے حامی فوجی د ستوں کی پیش قدمی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نقل مکانی کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ ایک مقامی باشندےنے کہا کہ مشرقی غوطہ کے مرکز کے نزدیکی علاقوں میں لوگ پناہ تلاش کرنے کے لئے فرارہورہے تھے جن کی تعداد ہزاروں میں تھی۔

برطانیہ کی تنظیم ’دی سیرین آبزرویٹیری فار ہیومن رائٹس ‘ کے اندازہ کے مطابق شہری علاقوں میں تازہ بمباری کے نتیجے میں 300 سے 400 کنبہ فرار ہو چکے ہیں ۔ اس نے مزید کہا کہ حکومت مسرابا شہر کو نشانہ بناکر بم باری کر رہی ہے۔ روس اور ایران کی حمایت یافتہ شامی حکومت نے گزشتہ دو ہفتوں سے مشرقی غوطہ میں انتہائی مہلک فوجی آپریشن جاری رکھی ہے، جس میں اب تک فضائی بم باری اور گولہ باری کی وجہ سے سینکڑوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔

SHARE