نئی دہلی: دینی اداروں کے اساتذہ و مدرسین کرونا وائرس و لاک ڈاؤن کے چلتے سخت حالات کے شکار ہوگئے ہیں پڑھاتے پڑھاتے ایک عرصہ ہوا اب یہ مشکل ترین پہلو ہے کہ ذریعہ معاش کی کیا شکل ہو مدرسے ادارے تعلیمی سلسلے سب موقوف ہیں تو کیا چہل پہل آمد و رفت اور ذرائع وسائل مہیا ہوسکیں گے ، انہیں سب چیزوں پر غور و فکر کرنے، کوئی لائحہ عمل طئے کرنے اور مستقل حل ڈھونڈنے کے لئے جواہر لال نہرو نیشنل یوتھ سینٹر دین دیال اپادھیہ مارگ آئی ٹی او نئی دہلی
” اساتذہ مدارس چیلنج اور حل ” کے عنوان پر ایک مشاورتی مجلس (میٹنگ) زیر صدارت مولانا عبد السبحان قاسمی ناظم اعلیٰ مدرسہ تعلیم القرآن نبی کریم دہلی و صدر جمعیہ علماء ضلع چاندنی دہلی منعقد ہوئی ۔
نظامت کے فرائض مشترکہ طور سے مولانا محمد جاوید صدیقی قاسمی صدر مجلس تحفظ شریعت اسلامی ہند و مفتی عبد الواحد قاسمی صدر ولی الہی دارالافتاء آن لائن فتاویٰ دہلی نے انجام دئیے ۔
باضابطہ مشاورتی مجلس کا آغاز قاری قیام الدین استاذ مدرسہ تعلیم القرآن نبی کریم دہلی کی تلاوت قرآن کریم
و قاری عقیل احمد نبی کریم پہاڑ گنج و مولانا عبد الباسط قاسمی امام و خطیب لال مسجد دریاگنج دہلی کی نعت پاک سے ہوا
مولانا محمد جاوید صدیقی قاسمی صدر مجلس تحفظ شریعت اسلامی ہند نے مجلس کے سبھی شرکاء کا تعارف کراتے ہوئے کہا آج کی مجلس میں دہلی ہریانہ یوپی و بہار کے مختلف علاقوں کے مندوبین و مدعوئین خوصی طور سے یہاں موجود ہیں، جنہیں علماء و اساتذہ سے بے حد عقیدت و محبت ہے، مدرسہ کا تحفظ گویا قوم کا تحفظ ہے، مدرسہ ،تعلیم ، استاذ تینوں کا ایک دوسرے سے بندھے ہونے میں ہی ان کا وجود برقرار ہے ۔
اس موقع سے دہلی حکومت کے وزیر عمران حسین نے علماء و اساتذہ کی تئیں اس مشاورتی میٹنگ کو اہم قرار دیا اور مزید کہا کہ مجھے ذاتی طور سے یہاں آکر احساس ہوا کہ مدرسوں کے علماء کس قدر حالات میں گھرے ہوئے ہیں ۔
آپ نے مزید کہا کہ چند روز میں دہلی وقف بورڈ کے چئرمین کا انتخاب ہے، میں ضروری سمجھتے ہوئے دہلی وقف بورڈ کے چئرمین اور ذمہ داران کے ساتھ ائمہ و علماء اور اساتذہ کے حوالے سے جلد میٹنگ لوں گا ۔
کوئی ممکن حل یا کوئی لائحہ عمل باآسانی انشاءاللہ ضرور طئے کیا جائیگا اور حل نکالا جائیگا ، تاکہ مدرسین علماء کسی طور سے مایوس نہ ہوں ۔
مولانا عبد السبحان قاسمی ناظم اعلیٰ مدرسہ تعلیم القرآن نبی کریم دہلی نے خطبہ صدارت پیش کرتے ہوئے اساتذہ مدارس کی موجودہ صورتحال و نہایت تنگ دستی کا تذکرہ رقت آمیز انداز میں پیش کیا، سبھی کی توجہات مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اہل خیر سرمایہ دار قوم کے فکر مند ذمہ داران کو آگے آنے کی شدید ضرورت ہے ۔
یہ ایک ملی فریضہ ہے علماء و اساتذہ مدارس کی خبر گیری آپ اور ہم نہیں کریں گے تو کون کرےگا، بہرحال یہ مشاورتی مجلس عوام کو توجہ دلانے کے لئے ہی ہے۔
مولانا عظیم اللہ صدیقی قاسمی میڈیا انچارج جمعیۃ علماء ہند نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ ادارے یقیناً قومی تشخص و دینی شناخت کا سب سے اہم ذریعہ ہیں ان کی حفاظت ہم سب پر لازم ہے۔
مفتی عبد الواحد قاسمی صدر ولی الہی دارالافتاء دہلی نے کہا کئی ماہ سے مدرسین کی تنخواہیں نہیں دی جارہی ہیں یہ بڑا المیہ ہے اپنے اپنے حلقے میں انکی ضروریات کا پتہ لگایا جائے اور مدد کی جائے ۔
مفتی زکریا قاسمی استاذ مدرسہ تجوید القرآن آزاد مارکیٹ نے کہا ’مجھے بڑا سکون حاصل ہوا کہ ایسے فکر مند حضرات یہاں موجود ہیں جو دینی تعلیم و تدریس سے وابستہ اشخاص کی حالات زندگی اور ضروریات زندگی کی فکر رکھنے والے ہیں۔‘
مولانا عبد الرحمن قاسمی استاذ شعبہ انگلش مدرسہ تجوید القرآن آزاد مارکیٹ دہلی نے کہا اساتذہ مدارس خلوص و للہیت یکسوئی اور خالص توجہ کے ساتھ دینی تعلیمی خدمات تب ہی انجام دے سکتے ہیں، جب انہیں ان کی ضروریات زندگی کے صرفے اور آمد و خرچ کی بے چینی سے انہیں فارغ رکھا جائے۔
مولانا مفتی نادر علی قاسمی صدر اسلامک فقہ اکیڈمی اوکھلا نے کہا ’اساتذہ و مدرسین کی خبر گیری یقینا عمدہ اور ضروری فکر ہے لیکن پائیدار نہیں ہے علماء کے لئے مہینے دو مہینے یا کچھ رقم کے ذریعہ مدد کرنا ایک الگ کوشش و خدمت اور مدد تو ہے، پر مستقل حل نہیں،‘ ہمیں غور کرنا ہے کہ علماء کا طبقہ ہر لحاظ سے مضبوط کیسے ہوں، مختلف ذرائع اختیار کرنے کی شکل کیا ہوسکتی ہے، دنیاوی و سرمایہ دارانہ نظام علماء سے ہم آہنگ ہونا کہاں تک مناسب یا پھر ضروری ہے، سب کو غور کرنا چاہیے، یہ خوش آئند قدم ہے کہ آج کی نشست کو اسی سلسلے کی ایک کڑی کہہ سکتے ہیں ۔
قاری عبد السمیع نائب صدر جمعیۃ علماء صوبہ دھلی نے طویل خطاب کرتے ہوئے کہا علماء کے حوصلے کبھی پست نہیں ہونے چاہیے علماء اساتذہ جن خدمات میں مصروف ہیں ان سے بڑھ کر کسی کی خدمات نہیں ہوسکتی ہیں، لہذا توکل علی اللہ اعتماد علی اللہ کو مضبوط کریں انشاء اللہ۔ اللہ رب العزت کبھی بھی وارثین انبیاء کو ذلیل نہیں کریں گے۔
مفتی ڈاکٹر آصف اقبال نے کہا اہل مدارس ملک کے معمار ہیں انکی ترقی ملک کی ترقی ہے اساتذہ مدارس کے سلسلے میں قومی سربراہوں کو بھی سوچنے کی اشد ضرورت ہے ۔
انیس درانی پرنسپل زوبی اسکول فراشخانہ نے کہا کہ ہم نے اپنے اسکول میں اسٹوڈینٹس کی چار ماہ کی فیس معاف کردی، آگے بھی حالات درست نہیں ہوئے تو ہم ہر ممکن مدد کریں گے ۔ انشاءاللہ
زبیر شیخ ڈاکٹر ذاکر حسین اسکول جعفرآباد نے کہا جو قرآن سیکھے اور سکھائے ان سے بہتر کوئی نہیں انشاءاللہ ایسے اساتذہ کی منجانب اللہ مدد ضرور ہوگی ۔
اس موقع پر مولانا عبد السبحان قاسمی صدر مشاورتی مجلس کو مفکر العلماء سے موسوم ایوارڈ سے نوازا گیا اور عمامہ بھی باندھا گیا ۔
مولنا عبد السبحان قاسمی و مولانا محمد جاوید صدیقی قاسمی اور مفتی عبد الواحد قاسمی نے اپنے ہاتھوں سے مفتی نادر علی قاسمی، مولانا ابو نصر قاسمی، انجینئر عبد الواحد دہلی کا عمامہ باندھ کر استقبال کیا، جبکہ اس مجلس میں مزید اظہار خیال کرنے والوں میں مفتی علی احمد قاسمی، مولانا غلام رسول، مولانا مقیم، ڈاکٹر اختر، مولانا مرغوب الرحمن قاسمی، طارق رضا چیف ایڈیٹر اخبار دور جدید قابل ذکر ہیں ۔
شرکاء مجلس میں علماء، امام، دانشوران، مختلف علاقوں کے ذمہ داران و سماجی سرکردہ شخصیات، صحافی، پرنٹ و الکٹرانک میڈیا کے نمائندگان، مدارس و کالج کے اسٹوڈینٹس کے علاوہ قابل ذکر نام حسب ذیل ہیں
حاجی محمد یوسف نبی کریم پہاڑ گنج، مولانا ضیاء اللہ قاسمی جمعیۃ بلڈینگ بلی ماران ، ڈاکٹر فیصل اوکھلا ، حکیم عطاء الرحمن اجملی جنرل سکریٹری عوامی ایکتا ویلفئر ایسوسی ایشن، مفتی نثار سنگم وہار، مولانا عبد اللہ وزیر آباد، مولانا عبد المنان، نوشاد نبی کریم، قاری خلیل احمد مجددی سیلم پور، سعید میاں سیلم پور، مولانا خرم قاسمی رانی گارڈن خوریجی، مولانا عبدالعزیز خوریجی، راشد علی غازی آباد، نوشاد احمد لونی، مولانا ولی اللہ قاسمی شاستری پارک ، مولانا رضوان قاسمی اتم نگر، مولانا مبشر بوانہ، مولانا رحمت اللہ صدیقی نریلہ، قاری ارمان بوانہ، سبود ساد، فاطمہ جی، روبی خان، مولانا ابو نصر کی دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا ۔