سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے پر پولس نے لگادی روک ، نو مظاہرین لئے گئے حراست میں

نئی دہلی: (ملت ٹائمز) سی اے اے ، این آر سی مخالف احتجاج کی شروعات اور جامعہ پر پولس بربریت کے ایک سال مکمل ہونے پر آج اسٹوڈینٹ اور سماجی کارکنان نے دہلی کے جامعہ نگر میں ایک کینڈل مارچ نکالا تھا جسے پولس نے روک دیا اور احتجاج میں شریک نو افراد کو حراست میں بھی لے لیا ہے ۔ جن لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں زیادہ تر اسٹوڈینٹ اور تین خواتین بھی شامل ہیں ۔ ملت ٹائمز کو ملی اطلاع کے مطابق کینڈل مارچ میں عمر خالد کی والدہ اور بہن بھی شامل تھیں جنہیں پولس نے حراست میں لے لیا ہے ۔ ان سبھی کو لاجپت نگر پولس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ آج سے ایک سال قبل 15دسمبر 2019 کو دہلی پولس نے سی اے اے مخالفین پر فائرنگ کی تھی ، اس کے علاوہ آنسو گیس ، واٹرکینن کا استعمال اور لاٹھی چارج کرکے احتجاج کو ختم کرنے کی کوشش تھی اسی دن پولس نے جامعہ کی لائبریری میں داخل ہوکر طلبہ پر لاٹھی چارج کیا تھا جس کے شاہین باغ احتجاج کی شروعات ہوئی اور 101 دنوں تک یہ احتجاج جاری رہا۔
جامعہ اور شاہین باغ احتجاج کی برسی پر پورے علاقے میں پولس فورس بڑے پیمانے پر تعینات ہے اور کسی بھی طرح کے پروٹیسٹ کرنے پر شدید پابندی عائد ہے ۔
شاہین باغ اور جامعہ پروٹیسٹ کی پوری جانکاری حاصل کرنے کیلئے آپ ملت ٹائمز کو ڈو کومینٹری فلم دیکھ سکتے ہیں پندرہ دسمبر 2020 کو ریلیز کی گئی ہے ۔