آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت: مختصر تعارف

شمس الضحٰی 

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت (اے آئی ایم ایم ایم ) بھارت میں مختلف مسلم تنظیموں کا ایک فیڈریشن ہے۔ مجلس مشاورت کا باقاعدہ آغاز 1964ء میں مدرسہ دار العلوم ندوۃ لکھنؤ میں دو روزہ (8-9 اگست) کے اجلاس میں ہوا۔ متعدد معروف مسلم علما بشمول ابو الحسن علی حسنی ندوی، اجلاس میں شریک ہوئے جب کہ مجاہدِ آزادی اور جواہر لال نہرو کی کابینہ کے رکن ڈاکٹر سید محمود اس کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔ یہ 1960ء کی دہائی کے اوائل میں فرقہ وارانہ فسادات کے تناظر میں ایک وکالت گروپ کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ اور انڈیا اسلامک سنٹر کا قیام بھی مسلم مجلس مشاورت کے ذریعہ ہی ہوا ۔ آزاد ھندوستان میں مسلمانان ھند کو متحد کرنے،انہیں ایک پلیٹ فارم پر لانے،ان میں مثبت سوچ پیدا کرنے اور اعلیٰ کردار کے ذریعے اکثریتی طبقے کی نفرتوں کو دور کرنے کی ایک سنجیدہ اور مخلصانہ کوشش 1964 میں کی گئی تھی اور مسلم مجلس مشاورت کے نام سے ایک باضابطہ تنظیم قائم کی گئی تھی۔ تنظیم آج بھی موجودہے مگر نو جوان نسل اس کی تاریخ اور اس کی خدمات سے بالکل ناآشنا ہے۔

مسلم مجلس مشاورت کی سرگرمیاں مندرجہ ذیل ہیں

١) ملت کے مشترکہ مسائل کو حل کرنے کے لئیے تمام ملی و دینی جماعتوں اور شخصیات کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر دستور ہند کی روشنی میں ایک مضبوط آواز اور مستحکم طاقت بنکر حکومت پر دباؤ بنانا۔

٢) تمام اقلیت بلخصوص مسلمان اور کمزور طبقہ کے ساتھ ہونے والے ظلم اور نا انصافی کے خلاف صدر جمہوریہ, وزیراعظم ،گورنر اور وزیر اعلی سے ملاقات کرکے ظلم و و نا انصافی کو فوری ختم کروانے کا مطالبہ کر کے یقین دھانی لینا

٣) ملک کے فرقہ وارانہ منافرت کو ختم کرنے کے لئے مسلم اور غیر مسلم کی اہم سیاسی و سماجی شخصیات کے ساتھ مل کر کوشش کرنا۔

٤) سرکاری و نیم سرکاری ملازمت میں مسلمانوں کے کرتے ہوے گراف پر حکومت نیز تمام سیاسی جماعت کو متنبہ کرنا ۔

٥) حکومت کے سالانہ بجٹ میں اقلیت کی تعلیمی و تجارتی قرض کے بجٹ میں کٹوتی پر حکومت کو متوجہ کرنا نیز ضرورتمندوں کو قرض لینے کے لئے آسان سے آسان تر طریقہ کار بنانے کا مطالبہ کرنا۔

٦) ملت کو اپنے تعلیمی اقتصادی میدان میں مضبوط بنے نیز ملی سرمایہ کی حفاظت کے لئے مشاورت مرکزی، صوبائ اور ضلعئ سطح پر اجلاس کرکے ملت کو جاگروک کرنا۔

٧) مسلم طلبہ و طالبات پر خصوصی توجہ دیکر انکے اندر ملی شعور پروان چڑھانا۔

٨) لینچنگ اور لو جہاد کے نام پر مسلمانوں کا قتل نیز دہشت کردی کے نام پر جھوٹے الزام لگا کر مسلم نوجوانوں کو جیلوں میں بند کرنے کے خلاف آواز اٹھانا اور انکی قانونی چارہجوی کرنا ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com