نئی دہلی (ملت ٹائمز )
معروف مسلم رہنما ، سابق ممبر پارلیمنٹ اور آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے سابق صدر سید شہاب الدین کا طویل علالت کے بعد نوئیڈا کے ایک اسپتال میں آج علی الصبح 82 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ یہ اطلاع ملت ٹائمز کو مسلم مجلس مشاورت کے موجودہ صدر جناب نوید حامد نے دی انہوں نے مزید بتایا کہ 1:30 منٹ پر نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور حضرت نظام الدین اولیا میں واقع پیر پنج قبرستان میں ان کی تدفین عمل میں آئے گی۔
جھارکھنڈ کے رانچی میں پیدا ہونے والے سید شہاب الدین اپنے زمانے میں انڈین فارن سروس (آئی ایف ایس) کے ٹاپر تھے ، آئی ایف ایس کی حیثیت سے کئی ملکوں میں انہوں نے ہندستانی سفارت خانوں میں خدمات انجام دی تھیں۔ آئی ایف ایس سروس چھوڑ کر وہ سیاست میں آگئے تھے ۔ 1979 سے 1996 تک وہ پارلیمنٹ کے رکن رہے۔ انہوں نے بابری مسجد کی بازیابی کے لئے بابری مسجد ایکشن کمیٹی بنائی جس کے وہ سربراہ بھی تھے۔
سید شہاب الدین نے مسلمانوں کی دل آزاری کرنے والی سلمان رشدی کی کتاب ’’شیطانی آیات‘‘ پر ہندستان میں پابندی لگائے جانے کے لئے اہم رول ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ مرحوم سید شہاب الدین نے شاہ بانو کیس میں مسلمانوں کا موقف پیش کرنے میں بھی اہم رول ادا کیا تھا۔ وہ طویل عرصہ سے سرگرم سیاست سے باہر تھے اور صاحب فراش تھے۔