مسجد اقصیٰ کو شہید کی سازش جاری ،کھدائی کیلئے70 ملین ڈالر کابجٹ منظور

مقبوضہ بیت المقدس۔19دسمبر(ایجنسیاں)
اسرائیلی اخبارات نے مسجد اقصیٰ کے گرد کھدائیوں کے ایک انتہائی صہیونی منصوبے کا پتا چلایا ہے اور بتایا ہےکہ حکومت نے اس منصوبے کے لیے 7 کروڑ امریکی ڈالر کی خطیر رقم مختص کی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی مبصرین نے اس بھاری بھرکم صہیونی منصوبے کو براہ راست قبلہ اول کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رقم کھدائیوں کے لیے نہیں بلکہ مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کے لیے مختص کی گئی ہے، کیونکہ اس رقم کے استعمال سے مسجد اقصیٰ کے گرد کھدائیوں کے ذریعے مقدس مقام کی بنیادیں کھوکھلی کی جائیں گی۔
کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی وزارت ثقافت و اسپورٹس نے مسجد اقصیٰ کے گرد مزعومہ ہیکل سلیمانی کی بنیادوں کی تلاش اور کھدائیوں کے لیے 20 کروڑ 50 لاکھ کی رقم مختص کی ہے۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 70 ملین ڈالر یا سات کروڑ ڈالر کے برابر ہے۔
فلسطینی رکن پارلیمان اور القدس کے لیے قائم کردہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے رکن طلب ابوعرار نے قبلہ اول کے گرد کھدائیوں کے لیے بھاری رقوم مختص کیے جانے کو انتہائی خطرناک منصوبہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الاقصیٰ کے گرد اور اس کی بنیادوں تلے کھدائیاں مغربی، صہیونی ایجنڈے کا حصہ ہیں جس کا مقصد مسجد اقصیٰ کے وجود کو خطرے میں ڈالنا ہے۔
طلب ابو عرار نے کہا کہ قبلہ اول کےارد گرد کھدائیوں کا سلسلہ نیا نہیں بلکہ مذکورہ خطیر رقم کے منصوبے ظاہر ہوتا ہے کہ یہودی انتہا پسندوں کی حکومت قبلہ اول کے وجود کو ختم کرنے کی گھناو¿نی سازش کی مرتکب ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہ ظاہر اسرائیلی حکومت نے پرانے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے گرد کھدائیوں کو آثار قدیمہ کی تلاش کی اسکیموں کا نام دیا ہے مگر در پردہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کی بنیادیں کمزور کرکے مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کے وجود کو ختم کرنا چاہتا ہے۔