انہوں نے ان خیالات کا اظہار استنبول کنونشن سنٹر میں منعقدہ 35 ویں اسلامی تعاون تنظیم کی اقتصادی و تجارتی تعاون سے متعلق قائمہ کمیٹی کے وزارتی افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
صدر رجب طیب ایردوان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ڈھانچے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
استنبول کنونشن سنٹر میں منعقدہ 35 ویں اسلامی تعاون تنظیم کی اقتصادی و تجارتی تعاون سے متعلق قائمہ کمیٹی کے وزارتی افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ “دکھ و درد اور ظلم و ستم کے لیے کسی قسم کا کوئی مدا و نہ کرنے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کےپانچ مستقل اراکین میں سے ایک بھی اسلامی ملک نہیں ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے فاتحین کے ذریعہ قائم کردہ نانصافی پر مبنی یہ نظام مستقبل میں جاری نہیں رہ سکتا ہے۔ اس نظام کو موجودہ حالات کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی آبادی کے ڈھانچے ، جغرافیائی اور مذہبی تقسیم کو مدنظر رکھتے ہوئے اس نظام کو اب نئی شکل دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کل البانیہ میں آنے والے زلزلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم زخموں کا مداو کرنے کے لیے البانیہ کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے عالم اسلام سے البانیہ کی مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کی اطلاع ملنے کے بعد ہی میں نے گذشتہ رات البانوی وزیر اعظم ایڈی راماکو فون کیا اور البانیہ میں آنے والے زلزلے اور ہونے والے نقصان پر ان سے ہمدردی کا اظہار کیا اور البانیہ کو ہرممکنہ امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی اور اسی دوران ترکی کا ہنگامی حالات سے نبٹنے والے ادارے آفاد اور ترک ہلال احمر کی امدادی ٹیمیں ضروری سازو سامان لے کر البانیہ پہنچ گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جلد ہی امداد ساز و سامان لے کر ٹریلر البانیہ پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں سے پورے عالمِ اسلام سے البانیہ کی امداد کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔