افغانستان میں 81 تحصیلی مراکز طالبان کے زیر کنٹرول، جنرل مارک ملی کا دعویٰ

امریکی فوج کے انخلاء کے بعد خانہ جنگی یا پھر سیاسی مفاہمت سمیت متعدد ممکنات موجود ہیں: جنرل مارک مِلی

امریکہ مسلح افواج کے سربراہ جنرل مارک مِلی نے کہا ہے کہ افغانستان میں 81 تحصیلی مراکز طالبان کے قبضے میں ہیں۔
امریکہ کانگریس  کی مسلح فورسز کمیٹی سے خطاب میں مسلح افواج کے سربراہ مِلی نے کہا ہے کہ افغانستان  کے  419 تحصیلی  مراکز میں سے 81 پر طالبان کا قبضہ ہے۔
ان تحصیلی مراکز میں سے  50 زیادہ پہلے سے طالبان کے کنٹرول میں تھے  لیکن 30 سے 40 مراکز پر حالیہ دو ماہ کے دوران قبضہ کیا گیا ہے۔
ملی نے کہا ہے کہ افغان فوج اور پولیس کے محکموں میں فی الوقت  3 لاکھ افراد فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ امریکی فوج کے انخلاء کے بعد خانہ جنگی یا پھر سیاسی مفاہمت سمیت متعدد ممکنات موجود ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کے صدر جو بائڈن کے حکم سے ماہِ اپریل کے آخری ہفتے سے افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاء شروع ہو گیا تھا۔
امریکہ مرکزی فورسز کمانڈ آفس ‘سینٹ کوم ‘کی طرف سے ایک روز قبل  جاری کردہ بیان کے مطابق انخلاء کا 50 فیصد مکمل ہو گیا ہے اور ملک میں ۶ امریکی بیسوں کو افغان فورسز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔