پاکستان کے وزیر خارجہ اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے مظفرآباد میں عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی.

اسلام آباد: (ایم این این) ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر سے متعلق حکومت ہند کے فیصلے سے پریشان پاکستان اسے عالمی مسئلہ بنا نے کی کوشش میں لگا ہوا ہے. گذشتہ کل پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں عید کی نماز ادا.

اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں اور کشمیروں کو خام خیالی میں نہیں رہنا چاہیے۔ ’وہاں آپ کے لیے کوئی ہار لے کر نہیں کھڑا۔۔۔ آپ کا کوئی وہاں منتظر نہیں ہے۔۔۔ یہ تو آپ کو ایک نئی جدوجہد کا آغاز کرنا پڑے گا اور کوئی ساز گار ماحول نہیں ہے۔‘

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’دنیا میں لوگوں کے مفادات ہیں۔ (انڈیا) ایک ارب کی مارکیٹ ہے۔ اس خطے میں آپ نے نئی ری الائنمنٹ دیکھی ہے۔ بہت سے لوگوں نے وہاں سرماہی کاری کر رکھی ہے۔ ویسے تو ہم امہ اور اسلام کی بات تو کرتے ہیں مگر امہ کے محافظوں نے بہت سی سرمایہ کاری کر رکھی ہے وہاں، ان کے مفادات ہیں وہاں۔‘

یاد رہے کہ شاہ محمود قریشی نے یہ بات ایک ایسے وقت پر کی ہے جب گذشتہ روز سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل ہیدا کرنے کی کمپنی آرامکو نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ انڈین کمپنی ریلائنس میں 20 فیصد شیئرز خرید رہی ہے۔ ریلائنس دنیا میں خام تیل کو ریفائن کرنے کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔

پاکستان کی سیاسی قیادت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں عید منائی

اس سے قبل کشمیریوں سے یکجہتی کے اظہار کے لیے پاکستان کی سیاسی قیادت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں عید منائی جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’انڈیا کے غیر آئینی اقدامات پر صرف پاکستان کو نہیں چین کو بھی اعتراض ہے۔‘

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مانک پائیاں مہاجرین کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم سیکورٹی کونسل کے رکن نہیں، ہمیں کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لیے وکیل کی ضرورت تھی۔ میں اس لیے چین گیا اور آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ میں چین کی طرف سے کشمیر کا مقدمہ سکیورٹی کونسل میں لڑنے کے لیے وکالت نامہ لے آیا ہوں۔‘

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ نواز کے سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا سمیت دیگر پاکستانی رہنماؤں نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کیں اور عوامی اجتماعات اور پریس کانفرنسز سے خطاب کیے۔

کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظفر آباد کی مسجد میں عید کی نماز کے بعد ایک ریلی نکالی گئی جس میں ان رہنماؤں نے شرکت کی