دوحہ: طالبان اور افغان حکومت کے درمیان امن مذاکرات کل سے شروع

طالبان اور افغان حکومت کے درمیان امن مذاکرات بالآخر کل یعنی ہفتے کے روز سے دوحہ میں شرو ع ہورہے ہیں، امید کی جارہی ہے کہ یہ مذاکرات تقریباً دو عشروں سے جنگ زدہ افغانستان میں قیام امن کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔

قطری حکام نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ کئی ماہ سے تاخیر کا شکار طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بین الافغان امن مذاکرات کا آغاز کل (ہفتے) سے دارالحکومت دوحہ میں ہورہا ہے۔
یہ پیش رفت امن مذاکرات کے آغاز میں حائل آخری رکاوٹ، یعنی مغربی ملکوں کے چھ طالبان قیدیوں کی رہائی کی مخالفت ختم ہوجانے کے بعد ہوئی ہے۔  حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ مذاکرات افغانستان میں پچھلے 19 برسوں سے جاری جنگ کے خاتمے اور ملک میں امن کے قیام کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔
یہ مذاکرات امریکا کی حمایت سے ہورہے ہیں اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اس میں شرکت کے لیے دوحہ پہنچ رہے ہیں۔ کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے پہلے، جس میں وہ دوبارہ منتخب ہونے کی کوشش کررہے ہیں،  امریکی افواج کو ‘لامتناہی جنگوں‘  سے نکالنے کے اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ بین الافغان مذاکرات مارچ میں ہی شروع ہونے والے تھے لیکن سینکڑوں سخت گیر طالبان جنگجووں سمیت دیگر قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر تنازعات کی وجہ سے اس عمل کو متعدد بار ٹالنا پڑا تاہم اشرف غنی حکومت کی جانب سے تقریباً تمام جنگجووں کی رہائی کے بعد یہ مذاکرات بالآخر ہفتے کے روز سے شروع ہورہے ہیں۔