مسلمانان ہند کے لئے علم و دانشمندی کے ذریعے فکری طور پر مقابلے کا زمانہ ہے! مرکزالمعارف، ممبئی کے سالانہ جلسے میں علماء و مفکرین کا اظہارِ خیال

ممبئی: (پریس ریلیز) 1994 میں فضلائے مدارس کو انگریزی زبان و ادب، منتخب عصری مضامین کی تعلیم سے آراستہ کر نے کے لئے مولانا بدر اجمل القاسمی صاحب کے ذریعہ قائم کیا گیاعصر حاضر کا منفرد ادارہ مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر (ایم ایم ای آر سی) میں آج سالانہ جلسہ منعقد ہوا جس میں مکتب مرکزالمعارف کے بچوں نے بھی بہت ہی خوبصورت پروگرام پیش کیا جس میں تلاوت کلام اللہ، نعت نبی اور تقریریں ، نظمیں اور مکالمے اردو ، انگریزی زبان میں شامل تھے۔ مکتب میں چھ سالہ کورس مکمل کرنے والے بچوں کو تعلیمی اسناد اور تعلیم میں اعلیٰ کار کردگی کرنے والے بچے و بچیوں کو انعامات بھی دیئے گئے۔ نیز اس مکتب میں حفظ قرآن مکمل کرنے والے حافظ محمد عمار اور حافظ محمد ابوبکر کو سند حفظ اور مومنٹو دیا گیا۔

پروگرام کے مہمان خصوصی مفتی عبدالرحمٰن اجمل سابق ایم ایل اے ، آسام و سینئر مینیجر اجمل گروپ آف کمپنیز نے اپنے خطاب میں مکتب کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ مکتب ہماری نئی نسل کی حفاظت کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے، انہوں نے برطانیہ کے حالات کو بیان کرتے ہوئے یہ کہا کہ وہاں نوجوانوں کا ایک طبقہ ایسا ہے جو ذہنی و فکری اعتبار سے مرتد ہونے کے دہانے پر ہے، اس لئے وہاں کے علما ء مکتب کے نظام کو مزید مضبوط کرنے کے لئے کوشاں ہیں ، اگر ہم ہندستان میں بھی مکتب کے نظام کو مضبوط نہیں کرتے ہیں تویہاں بھی ایسے حالات کے رونما ہونے کا اندیشہ ہے۔

پروگرام کے مقرر خصوصی مولانا محمد ابراہیم شولاپوری شیخ الحدیث دارالعلوم سونوری اور جنرل سیکریٹری دینی تعلیمی بورڈ، مہاراشٹرا نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنگ دو طرح کی ہوتی ہے ایک ہتھیار سے اور ایک فکر و خیالات کو بدل کر ، ہم مسلمانوں کو ہتھیار کے جنگ سے کوئی خوف نہیں ہے کہ ایک دن ہرایک کی موت طے ہے لیکن فکر اور عقیدے کی جو جنگ ہے یہ بہت خطرناک ہے کہ اس سے ایمان کی دولت چھن جاتی ہے اور آخرت جو ہمیشہ ہمیش کی زندگی ہے وہ تبا ہ ہوجاتی ہے ، اس لئے مکتب کے نظا م کو مضبوط کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے مرکزالمعارف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سے انگلش زبان پڑھنے کی وجہ سے افریقی لوگوں میں دین کی خدمت کرنے کا کافی موقع ملا،جس کے لئے میں اپنے اساتذہ اور ادارے کے بانی کا شکر گزار ہوں۔

جامعہ جلالیہ ہوجائی آسام کے محدث مولانا پرویز عالم قاسمی نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ قرآن کریم نے حق و باطل کی مثال بیان کرتے ہوئے فرما ہے کہ” جھاگ تو ضائع ہوجاتے ہیں لیکن جو چیز انسان کے لئے نفع بخش ہوتی ہے وہ زمین میں باقی رہ جاتی ہے”، لہذا جو لوگ بھی انسانوں کی نفع رسانی کا کام کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کے کام کو بھی اور ا ن کے نام نشان کو بھی باقی رکھتے ہیں، مولانا بدرالدین اجمل صاحب کا لگایا ہوا یہ پودا اتنا نفع بخش ہے کہ آج بھی پوری توانائی کے ساتھ رواں دواں ہے ۔

مولانا محمد برہان الدین قاسمی، ڈائریکٹر مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر نے مہمانان کرام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ کہا کہ اِس ادارہ کو حضرت مولانا بدر الدین اجمل القاسمی نے قائم کرکے اس میں فضلائے مدارس کو عصرِ حاضر سے ہم آہنگ کرنے کے لئے دوسالہ ڈپلوما اِن انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر (DELL) کورس کو متعارف کرایا ہے۔ اِس وقت ملک بھر میں 15 /سے زائد اداروں میں یہ کورس پڑھایا جارہا ہے،جس میں سے 7/ادارے باضابطہ مرکز المعارف سے ملحق ہیں۔ اب تک مرکز المعارف سے بِلاواسطہ 600/ سے زائد علماء فراغت حاصل کر کے ہندوستان اور بیرونِ ہند 22/سے زائد ممالک کے اندر مختلف اداروں اور شعبوں میں مکمل اسلامی تشخص کے ساتھ گرانقدر علمی، دینی، دعوتی اور صحافتی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ڈپلومہ ان انگلش لینگویج اینڈ لیٹریچر کے سال اول کے طلبہ کو مختلف قسم کے انعامات سے نوازا گیا، جن میں تعلیمی سال 2022-23 میں اول، دوم و سوم پوزیشن حاصل کرنے والے مولوی حسان خان،مولوی نواز اشرف اور مولوی ظہیرالاسلام کو ایوارڈ دیا گیا جبکہ بیسٹ اسپیکر آف دی ایئر کا اوارڈ مولوی خان محمد مذکر نے حاصل کیا، ان کے علاوہ اور بھی کئی طلبہ اپنی دیگر مختلف کار کردگیوں کی وجہ سے انعامات نوازے گئے۔

پروگرام میں نظامت کی ذمہ داری مولانا محمد عتیق الرحمٰن قاسمی اور مفتی جسیم الدین قاسمی نے انجام دی۔ مکتب کے انچارج مولانا محمد شاہد قاسمی ، مرکزالمعارف کے اساتذہ مولانا محمد اسلم جاوید قاسمی، مولانا معاذ مدثر قاسمی ، مولانامحمد وسیم اکرم قاسمی، مولانا جمیل احمدقاسمی ، قاری صابرانور قاسمی اور مولانا محمد افضل و دیگرنے پروگرام کو کامیاب بنانے میں ہرطرح کا تعاون پیش کیا۔ پروگرام کا اختتام صدر جلسہ حضرت مفتی عزیز الرحمن فتح پوری، مفتی اعظم مہاراشٹرا کے ناصحانہ کلمات اور دعاء پر ہوا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com